Sachi Khushi - Article No. 2604
سچی خوشی - تحریر نمبر 2604
ننھے علی نے اپنے بابا کو سچی خوشی کا مفہوم عملی طریقے سے سکھا دیا تھا
بدھ 29 نومبر 2023
علی آج پہلی بار اپنے بابا کے ساتھ جنگل میں شکار کھیلنے جا رہا تھا۔جنگل پہنچ کر اس کے بابا نے خیمہ نصب کیا اور علی کے ہمراہ اپنا تیر کمان سنبھال کر جانور کی تلاش میں نکل گئے۔تھوڑی دور چلنے کے بعد انھیں ایک چھوٹا سا ہرن کا بچہ گھاس چرتے نظر آیا۔علی کے بابا اسے تیر مار کر زخمی کر کے زندہ پکڑنا چاہتے تھے۔تھوڑی سی کوشش کے بعد وہ اسے پکڑنے میں کامیاب ہو گئے اور اپنے ساتھ خیمے میں لے آئے۔وہاں انھوں نے ننھے ہرن کو رسی سے باندھ دیا۔دوپہر کا کھانا کھا کر وہ کچھ دیر لیٹ گئے،تاکہ تازہ دم ہو کر واپس گھر جا سکیں۔بابا جلد ہی سو گئے،مگر علی کی آنکھوں سے نیند کوسوں دور تھی۔وہ معصوم ہرن کو دیکھ رہا تھا جو کونے میں اُداس کھڑا تھا۔
(جاری ہے)
علی کو لگا شاید اس کی آنکھوں میں آنسو ہیں۔
اچانک علی نے باہر کوئی عجیب سی آواز سنی۔اس نے خیمے سے باہر جا کر دیکھا تو وہاں دو ہرن کھڑے اونچی اونچی آوازیں نکال رہے تھے۔ان کی آواز سن کر خیمے میں موجود ننھا ہرن بھی ٹھیک ویسے ہی چیخا۔
علی فوراً سمجھ گیا کہ یہ دونوں ہرن،ننھے ہرن کے ماں باپ ہیں،جو اپنے بچے کو ڈھونڈتے ہوئے یہاں تک آئے ہیں۔
علی نے اندر جا کر رسی کھول کر اسے آزاد کر دیا۔ٹھیک اسی لمحے ہرن کے شور کی وجہ سے بابا کی آنکھ کھل گئی۔بابا نے سوالیہ نظروں سے بیٹے کی جانب دیکھا۔علی نے کہا:”بابا!آپ کو کیسا لگے گا،اگر کوئی مجھے آپ سے اور ماما سے دور کر دے؟“
بابا ایک لمحے میں علی کی بات کی گہرائی سمجھ گئے۔جلد ہی ننھا ہرن خوشی سے چھلانگیں مارتا اپنے والدین کے ساتھ جنگل میں غائب ہو گیا تھا۔ننھے علی نے اپنے بابا کو سچی خوشی کا مفہوم عملی طریقے سے سکھا دیا تھا۔
Browse More Moral Stories
ماں (آخری حصہ)
Maa - Aakhri Hissa
چوہے کو ملی نادانی کی سزا
Chuhe Ko Mili Nadani Ki Saza
گلابی فراک
Gulabi Farak
غرور کا انجام
Ghuroor Ka Anjaam
مانو کہاں گئی؟۔۔تحریر:مختار احمد
Mano Kahan Gaye?
دو سہیلیاں
Do Saheliyaan
Urdu Jokes
ڈاکٹر
Doctor
سرکس کا مالک
circus ka malik
پروفیسر
professor
سردار جی
Sardar jee
استاد شاگرد سے
ustaad shagird se
پولیس اور افسر
police aur officer
Urdu Paheliyan
وہ چھوٹے ہیں یا وہ بڑے ہیں
wo choty hen ya wo bary hen
مٹی گار ان کا کھاجا
mitti gaar unka kha ja
کل کا بچہ ایک نادان
rakhi thi wo chup chaap kaise
لکھنے کا ہے ڈھنگ نرالا
likhne ka hai dhang nirala
بند آنکھوں نے جو دکھلایا
band ankhon ne jo dikhlaya
اک گھر کا اک پہرے دار
ek ghar ka ek pehredaar