Zero Se Hero Tak - Article No. 972
زیرہ سے ہیرو تک - تحریر نمبر 972
آیان اٹھو بیٹا ! سکول کے لئے تیار ہو جاؤ۔ آیان نہ چاہتے ہوئے بھی دادا جان کی ایک آواز پر اٹھ گیا۔ تائی جان نے مزیدار پراٹھے اور چنے کے ساتھ ناشتہ کرایا اور وہ سکول کے لئے تیار ہونے لگا۔ آیان نے یونیفارم پہنا اور پھر سکول کے لئے روزانہ ہوگیا ۔
جمعرات 17 نومبر 2016
آیان اٹھو بیٹا ! سکول کے لئے تیار ہو جاؤ۔ آیان نہ چاہتے ہوئے بھی دادا جان کی ایک آواز پر اٹھ گیا۔ تائی جان نے مزیدار پراٹھے اور چنے کے ساتھ ناشتہ کرایا اور وہ سکول کے لئے تیار ہونے لگا۔ آیان نے یونیفارم پہنا اور پھر سکول کے لئے روزانہ ہوگیا ۔ آیان اپنے دادا جان کے ساتھ رہتا تھا۔ بے حد شرارتی تھا دراصل اپنی امی اورابو کی محبت نہ ملنے کی وجہ سے اس کے اندر بغاوت پیدا ہوگئی تھی ۔ سکول جاتے ہی شرارتی بچوں کے ساتھ شرارتیں کرنا اس کا پسندیدہ مشغلہ تھا۔ بچوں کے لنچ بکس چھپا دینا، کبھی کسی کی کتاب ڈس بن میں ڈال دینا، کبھی کسی کا بستہ سڑھیوں کے نیچے چھپا دینا اور امتحان میں نقل کرنا اس کی عادت میں شامل ہوگیا تھااور یہ سب حرکتیں وہ اپنے آپ کو سب کے سامنے ظاہر کرنے کے لئے کرتا تھا۔
(جاری ہے)
ایک دن اس نے سنا کہ کوئی نئے استاد رضوان آئے ہیں اور وہ بڑے سخت ہیں ۔
جب اس نے امتحان میں نقل کرنے کی کوشش کی تو سررضوان نے اسے چھڑی سے پٹائی کی۔ آیان روتے روتے گھر گیا اور کہا میں نہیں پڑھوں گا۔ دادا جان اسے سمجھانے لگے اور خود سرپکڑ کر بیٹھ گئے کہ اب میں کیا کروں؟ اسی دوران ایک نئی استانی ماریہ سکول میںآ ئیں ۔ بے حد نرم اور سب سے محبت کرنے والی خاتون تھیں ۔ اپنے شوہر کی وفات کے بعد وہ اس شعبے میں آئیں اور بڑا نام کمایا تھا۔ آتے ہی انہوں نے کلاس کا جائزہ لیااورکہا کہ لائق بچوں کو تو ہر کوئی پڑھ سکتا ہے ، مزہ تو نالائق بچوں کو پڑھانے میںآ تا ہے اور آتے ہی مضمون ” قائداعظم “ لکھنے کو دے دیا۔ آیان نے صرف دو نمبر لئے ۔ انہوں نے آیان کو پیار سے اپنے پاس بلایااور کہا کہ آپ چھٹی کے بعد میرے گھر آنا، میں آپ پر توجہ دوں گی اور آپ زیادہ نمبر لیں گے ۔ آیان دادا جی سے اجازت لے کر ان کے گھر گیا ۔ ماریہ نے واقعی اس کو تھوڑا تھوڑا کرکے سب یاد کروادیا اور محبت اورتوجہ ملنے سے آیان میں تبدیلی آنے لگی اور اگلے ٹیسٹ میں آیان نے بہت اچھے نمبر لئے اور پھر ماریہ نے ایک ماں کی طرح اس کوتوجہ دی اورآیان کو بدل کے رکھ دیا۔ جب آیان اپنا ” رزلٹ کارڈ“ گھر لے کرگیا تو دادا جان کوسچی خوشی ملی اور انہیں محسوس ہوا کہ انہوں نے آیان کو اپنے ساتھ رکھ کر غلطی نہیں بلکہ ٹھیک کیا ہے ۔ ساتھیو! اگر ماریہ محبت اور توجہ سے نالائق بچے کو لائق بناسکتی ہے توآپ بھی اپنے اردگرد محبت کا بھوکا بچہ دیکھیں تو اسے محبت اور توجہ دیں اور وہ آسمان کا تارہ بن کر چمکے گا۔ انشاء اللہBrowse More Moral Stories
محنت رائیگاں نہیں جاتی
Mehnat Raigan Nahi Jati
بھینس کے بارے میں معلومات
Bhens K Bare Main Malomat
قصائی میاں
Kasai Miyan
دادا کے کھیت میں
Dada Ke Khait Mein
پہنچا ہوا بابا
Pahuncha Hua Baba
جگنو کا مٹھو (دوسرا حصہ)
Jugnu Ka Mithu - Dosra Hissa
Urdu Jokes
80 ڈالر فی ہفتہ
80 Dollar Fee hafta
کون دھوئے گا
kaun dhoyeage
طلاق
talaq
ایک روپیہ
ek rupaiya
ایک صاحب
Aik Sahib
اپنا گھر
apna ghar
Urdu Paheliyan
جیسا تو ہے وہ بھی ویسی
jaisa tu hai wo bhi wesi
گرچہ وضو کرتا نہیں دیتا ہے اذانیں
wuzu wo karta nahi deta hai azan
مٹھی میں وہ لاکھوں آئیں
muthi me wo lakho aye
جانے بوجھے ایک خدائی
jany bojhy ek khudai
گونج گرج جیسے طوفان
gounj garaj jesy toufan
ایک گھڑی قدرت نے بنائی
aik ghari qudrat ny banai