Sel-fish - Article No. 2678

Sel-fish

Sel-Fish - تحریر نمبر 2678

ہم نے پوچھا کیا وہ گھی مکھن کھا رہے ہیں؟ پتہ چلا نہیں وہ فش پسند فرما رہے ہیں کیونکہ ایسے کاموں کے لئے فش ضروری ہوتی ہے

یونس بٹ جمعرات 25 اپریل 2024

ڈاکٹر محمد یونس بٹ
خبر ملی ہے کہ خلیج کی جنگ کے بعد سے کویت میں مرد کم اور عورتیں زیادہ نظر آتی ہیں۔صاحب ہمیں تو اسی دن اس بات کا پتہ چل گیا تھا کہ کویت میں مرد کم ہیں۔جب عراق نے کویت پر قبضہ کیا تھا اور جہاں تک عورتوں کے زیادہ نظر آنے کی بات ہے تو ساری دنیا میں یہی حال ہے کہ دیکھنے والوں کو جتنی زیادہ ایک اکیلی عورت نظر آتی ہے کئی مرد مل کر اتنے نظر نہیں آتے۔
پھر جنگ میں عورتیں بھی کام آئیں۔یہ الگ بات ہے کہ ایک کویتی جنگ میں ہلاک ہونے والی اپنی بیوی کی قبر پر زار و قطار رو رہا تھا تو کسی نے کہا:”اس طرح رونے سے وہ واپس تو نہیں آ جائے گی؟“ تو کویتی نے کہا ”اسی لئے رو رہا ہوں۔“ لیکن حکومت کویت نے عورتوں کو کم کرنے کے لئے سرکاری اعلان کیا ہے کہ کویتی فوراً دوسری شادی کریں اور جو یہ کرے گا اسے تین ہزار ڈالر انعام دیا جائے گیا۔

(جاری ہے)

یہ دنیا میں پہلی بار ہے کہ شادی کرنے کی بہادری کا مظاہرہ کرنے والے کے لئے حوصلہ افزائی کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ویسے بھی دوسری شادی کرنا بچوں کا کھیل نہیں‘ بڑوں کا ہے۔ہم نے بڑے بڑوں کو دیکھا ہے مگر کوئی بھی ایک سے زیادہ بار دوسری شادی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔
نوجوان شاعر عباس تابش راتوں کو سڑکوں پر پھرتا رہتا۔ایک بار ایک صحافی نے پوچھا:”اتنی رات گئے گھر جاتے ہو بیوی کچھ نہیں کہتی؟“ کہا ”نہیں۔
“ پوچھا ”کیوں؟“ بولا ”اس لئے کہ میری ابھی تک شادی نہیں ہوئی۔“ تو صحافی بولا:”پھر تم رات کو اتنی دیر تک گھر سے باہر کیوں رہتے ہو؟“ اگرچہ شادیوں کی فی ایکڑ پیداوار ہالی وڈ میں سب سے زیادہ ہے۔لیکن بیک وقت عرب جتنی بیویاں رکھتے ہیں اتنے تو ہمارے گھروں میں بچے نہیں ہوتے۔عرب شیخ تو جب دفتر سے باہر جاتے ہیں ملازم کو یہ کہہ کر جاتے ہیں کہ ہماری غیر موجودگی میں بیوی کا فون آئے تو اس کا نام پوچھ کر لکھ لینا۔
سنگاپور میں یہ حکومتی شرط ہے کہ جتنے بچے پیدا کرو اتنے درخت لگاؤ اور وہاں جس گھر میں دور سے درختوں کے جھنڈ لہراتے ہوئے نظر آئیں‘سمجھ لیں کسی عرب شیخ کا گھر ہے۔کویت میں اب یہ کام قوم کی خدمت کے زمرے میں آ گیا ہے۔سو سنا ہے فومی خدمت کے جذبے سے سرشار وہاں کے کنوارے بھی دوسری شادی پر تیار ہو گئے ہیں۔کچھ یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ صرف ایک ہی بار دوسری شادی کرنے پر تین ہزار ڈالر ملیں گے یا ہر بار دوسری شادی کرنے پر۔
بہرحال لگتا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب مس کویت بھی کوئی مسز ہی ہو گی۔کیونکہ کویتی اپنے سلطان جابر الصباح سے اس قدر محبت کرتے ہیں کہ ایک اخبار میں یہ پڑھ کر کہ جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنا سب سے بڑا جہاد ہے‘کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں ہمارے کویتی کلاس فیلو بہت ناراض ہو گئے کہ آپ اپنے سلطان کے سامنے کلمہ حق کہیں ہمارے سلطان کا نام بیچ میں کیوں لاتے ہیں۔

ویسے صاحب ہم تو یہ جانتے ہیں جو بیوی اپنے خاوند سے لڑائی نہ کرے یقین کر لیں وہ اسے خاوند سمجھتی ہی نہیں؟پھر جہاں کمان کرنے کے لئے دو دو ساسیں ہوں وہاں لڑائی کیسے نہ ہو؟کون سی بیوی ہے جس نے لڑ کر یہ نہ کہا ہو کہ میں اپنی ماں کے ہاں چلی جاؤں گی۔کبھی یہ وعدہ ہوتا ہے اور کبھی دھمکی۔آپ پوچھیں گے دونوں میں کیا فرق ہے؟تو صاحب اگر وہ ماں کے پاس چلی جائے تو وعدہ اور اگر یہ کہے کہ میں ماں کے پاس جا کر اسے یہاں لا رہی ہوں تو دھمکی۔
بہرحال ہمیں تو لگتا ہے عراق کویت جنگ کے بعد حکومت کویتیوں کو لڑائی کی ٹریننگ دینا چاہتی ہے اور یہ ٹریننگ یونٹ گھر گھر کھولنا چاہتی ہے۔یہ بھی ممکن ہے سلطان جنگ میں بزدلی دکھانے پر کویتیوں کو سزا دینا چاہتے ہوں۔ان کے پاس جیل تو اتنی بڑی ہے نہیں کہ انہیں قید کی سزا دیں‘ سو وہ انہیں ان ہی کے گھروں میں عمر قید کرنا چاہ رہے ہوں وہ بھی دوہری ہتھکڑی سے۔
لیکن ہمیں تو یہ سزا عورت کو دی گئی لگتی ہے کیونکہ کسی شاعر کو سزا دینا ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ اسے کسی مشاعرے پر بلواؤ اور نہ پڑھواؤ۔عورت کو سزا دینا ہو تو اس کے خاوند کی شادی کرا دو۔یہ بھی ممکن ہے جنگ کے دوران غیر تسلی بخش کارکردگی پر حکومت کویت اخباروں کو سبق سکھانا چاہتی ہو کیونکہ کویت اتنا چھوٹا ملک ہے کہ ایک کویتی نے کہا میں پہلے روزانہ اخبار خریدتا تھا کہ نت نئی خبریں ملتی رہیں لیکن اب مجھے ایسی خبروں کے لئے اخبار کی ضروررت نہیں رہی‘میں نے شادی کر لی ہے۔
کویت کے ”چھوٹا“ ہونے کی وجہ سے ایک بار ایک شیخ صاحب کو اپنی دلہن دیکھ کر یہ کہنا پڑا آپ بڑی جانی پہچانی لگتی ہیں۔کیا واقعی آپ کی مجھ سے پہلے شادی نہیں ہوئی؟
ڈچ کہاوت ہے:”پہلی شادی ڈیوٹی‘دوسری حماقت اور تیسری گل پن ہے۔“سو کویت میں یہ حماقت جب سے ڈیوٹی قرار پائی ہے شیخ صاحبان اس قومی فریضے سے بخوبی عہدہ برا ہونے کے لئے دن رات ایک کر رہے ہیں۔سنا ہے انہوں نے خوراک پر بھی خصوصی توجہ دینا شروع کر دی ہے۔ہم نے پوچھا کیا وہ گھی مکھن کھا رہے ہیں؟ پتہ چلا نہیں وہ فش پسند فرما رہے ہیں کیونکہ ایسے کاموں کے لئے فش ضروری ہوتی ہے۔ہم نے پوچھا:”کونسی فش؟“ جواب ملا ”Sel-Fish“

Browse More Urdu Adab