شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ ہری پور کے صدر ڈاکٹر مہیمن کی پاکستان چرچ کے پریذیڈنٹ بشپ سرفراز پیٹرز سے ملاقات

جمعرات 18 اپریل 2019 10:50

ایبٹ آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) بعد از عالمگیریت کے دور میں دنیا مزید سمٹ کر قریب آ گئی ہے، کسی بھی ملک میں ہونے والے واقعات کو بیک وقت پوری دنیا میں دیکھا جاتا ہے اور یہ دنیا کی مختلف تہذیبوں کے افراد پر اثر انداز ہوتے ہیں، اس سے جہاں شعور و آگہی حاصل ہوتی ہے وہیں یہ مختلف مذاہب اور تہذیبوں کے پیروکاروں کے بارے مثبت یا منفی رویوں کو بھی جنم دیتے ہیں اس لئے ایسی کوششوں کی عالمی سطح پر ضرورت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے جس سے تمام مسالک اور مذاہب کے درمیان مثبت رابطہ پیدا کر کے دنیا میں اس حوالہ سے پائی جانے والی مشکلات کو انتہائی کم کیا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار سپیکم کے چیئرمین اور شعبہ علوم اسلامیہ و دینیہ جامعہ ہری پور کے صدر ڈاکٹر مہیمن نے پاکستان چرچ کے پریذیڈنٹ بشپ سرفراز پیٹرز سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان چرچ کے پریذیڈنٹ بشپ سرفراز پیٹرز نے اس موقع پر کہا کہ آج کا عالمی بحران مذہبی، سماجی، سیاسی، اقتصادی اور معاشی طور پر دنیا کو بری طرح متاثر کر رہا ہے جس کے باعث مختلف معاشروں میں بے چینی، نفرت اور اضطراب کا غلبہ ہوتا جا رہا ہے اس لئے مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان مکالمہ کو دنیا کی سب سے بڑی ضرورت اور خواہش کے طور پر محسوس کیا جا رہا ہے، ہر مذہب کی اپنی زبان اور روایات ہوتی ہیں جو عوام کو بنیادی انسانی قدریں عطا کرتی ہے جس سے انسانی معاشرہ بہتری کی طرف بڑھتا ہے۔

اس موقع پر دونوں مذہبی رہنمائوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی غرض سے ملکر کام کرنے کے مصصم اردوں کا اظہار بھی کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں