ہزارہ ڈویژن بالخصوص ایبٹ آباد میں گیس کے کم پریشر اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فی الفور خاتمہ کیا جائے،مشتاق غنی

جمعرات 15 نومبر 2018 23:46

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ ہزارہ ڈویژن بالخصوص ایبٹ آباد میں گیس کے کم پریشر اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فی الفور خاتمہ کیا جائے، پہاڑی علاقوں میں سوئی گیس کی تنصیب اور ترسیل سے نہ صرف ان علاقوں کے لوگوں کو سہولت ملے گی بلکہ ان علاقوں میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی بھی رک جائے گی، ایبٹ آباد میں سوئی گیس کے تنصیبات اور بوسیدہ لائنوں سمیت پرانے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیا جائے۔

وہ جمعرات کو ہزارہ ڈویژن بالخصوص ضلع ایبٹ آباد کے عوام کو سوئی گیس کے حوالہ سے درپیش مسائل کے حل کیلئے سوئی گیس کے اعلیٰ حکام سے منعقدہ اجلاس کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔ اجلاس میں جی ایم سوئی گیس ارباب ثاقب، مختیار شاہ آر ایم ایبٹ آباد، فیصل اسحق ڈپٹی چیف انجینئر ایبٹ آباد، شفقت ورک سوئی ناردرن گیس لاہور، رانا صفدر جمال ڈسٹرکٹ ممبر یونین کونسل کیہال ایبٹ آباد موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے جب سے سردیاں شروع ہوئی ہیں روزانہ تین سے چھ گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے نہ صرف ان علاقوں کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ اکثر اوقات اس کی وجہ سے حادثات بھی رونما ہوتے ہیں۔ اس موقع شیروان، گلیات، مانسہرہ، بانڈہ پیر خان، کاکول اور حویلیاں وغیرہ میں گیس کی نتصیبات کی تنصیب، کام کی رفتار اور پہاڑی علاقوں میں سروے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

سپیکر نے سوئی گیس کے حکام کو ہدایات جاری کی کہ کہ پہاڑی علاقوں میں سوئی گیس کی تنصیب اور ترسیل سے نہ صرف ان علاقوں کے لوگوں کو سہولت ملے گی بلکہ ان علاقوں میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی بھی رک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلین ٹری سونامی کی وجہ سے جہاں جنگلات کے ذخیرے میں اضافہ ہوا ہے وہاں ہزارہ ڈویژن کے بہت سے علاقوں میں گیس کنکشن نہ ہونے کی وجہ سے لوگ جنگلات کی لکڑی پر گزارہ کر رہے ہیں، ہزارہ ڈویژن کے علاقے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کیلئے جنت کی مثال ہیں، سردیوں میں گیس کی شدید کمی کی باعث اکثر سیاح یہاں آنے سے کتراتے ہیں جس کی وجہ سے سیاحت اور ہوٹل انڈسٹری کو نا قابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔

سپیکر نے حکام کو تاکید کی کہ پی کے 39- ایبٹ آباد کے جن علاقوں میں گیس کنکشن نہیں ہے وہاں گیس سپلائی کی سکیم اور سروے کے حوالہ سے ایک ہفتہ کے اندر رپورٹ دی جائے تاکہ ان علاقوں میں گیس کنکشن دیئے جا سکیں۔ اس کے علاوہ ایبٹ آباد میں سوئی گیس کے تنصیبات اور لائنوں کی بوسیدہ اور پرانے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیا جائے، اس طریقہ سے گیس کے کم پریشر پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور جن علاقوں میں گیس لیکج کا مسئلہ درپیش ہو گا اس کا بھی سدباب ہو سکے گا۔

چٹو دی گلی کے حوالہ سے حکام نے آگاہ کیا کہ وہاں گیس سپلائی فنڈ کی منظوری ہو چکی ہے اور بہت جلد اس لائن پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ حکام نے سپیکر کو آگاہ کیا کہ ایبٹ آباد میں آج سے 20 پائونڈ پریشر مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ آخر میں سپیکر نے گیس حکام کو نتھیاگلی میں ایل پی جی پلانٹ لگانے کی سکیم کے حوالہ سے ہدایات جاری کی جس کی فزیبلٹی رپورٹ بہت جلد پیش کر دی جائے گی۔ نتھیاگلی میں بننے والے اس ایل پی جی پلانٹ کی بدولت نہ صرف مقامی لوگو ں کو بہتر پریشر والی گیس دستیاب ہو گی بلکہ اس طرح کروڑوں روپے کی قیمتی لکڑی کی بھی بچت ہو گی، یہ پلانٹ نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ اس سے علاقہ میں سیاحوں کو بھی بہترین سہولت میسر ہو گی۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں