زرعی سائنسدانوں نے پھلوں اور سبزیوں کی بعدازبرداشت شیلف لائف بڑھانے کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی

بدھ 24 اپریل 2024 12:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) زرعی سائنسدانوں نے پھلوں اور سبزیوں کی بعدازبرداشت شیلف لائف بڑھانے اور ایکسپورٹ کوالٹی کی تیاری کی حامل ٹیکنالوجی میں اہم کامیابیاں حاصل کر لی ہیں اور کہاہے کہ پری کولنگ و کولڈ سٹوریج ٹیکنالوجی کی حامل صنعتوں، گریڈنگ و پیکنگ یونٹ کا قیام اور موبائل ائیر پلاسٹ ٹرک برائے ترسیل کے اقدامات نہایت ضروری ہیں جس کیلئے شعبہ پوسٹ ہارویسٹ سنٹر کے زرعی سائنسدان کسانوں،کھیتوں اور منڈیوں میں کام کرنے والی افرادی قوت اور زرعی ایکسپورٹ سے متعلقہ کمپنیوں کے لوگوں کی اصلاح اور رہنمائی کیلئے تربیتی پروگراموں کی مہم چلارہے ہیں۔

ریسرچ انفارمیشن یونٹ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین زراعت نے بتایاکہ پاکستان کے کل 23.41ملین ہیکٹر میں سے 0.41ملین ہیکٹر رقبہ پر پھل اور سبزیات کاشت ہوتی ہیں جن کی سالانہ اوسط پیداوار 13.67ملین ٹن ہے جبکہ اس پیداوار کا 20سے 40فیصد حصہ کھیت سے منڈی تک ترسیل کے دوران ضائع ہوجاتا ہے لہٰذاکاشتکار بعد ازبرداشت عوامل کی جدید ٹیکنالوجی اپنا کر بین الاقوامی منڈی میں پھلوں اور سبزیوں کی ترسیل سے زیادہ منافع حاصل کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پھلوں اورسبزیوں کی ہائی ویلیوایڈڈ مصنوعات کی تیاری اور کمرشلائزیشن وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے مقامی اور گھریلو صنعتوں کو فروغ حاصل اور قیمتی زرمبادلہ کا حصول بھی ممکن ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ مقامی تحقیقی ادارہ میں آم، کینو،امرود،آڑو،انگور،اسٹرابیری،انار، لیچی، لوکاٹ، گاجر،پھول گوبھی،آلو، مرچ،پیاز، ٹماٹر اور شملہ مرچوں کی بعد ازبرداشت زندگی کو بڑھانے کیلئے تجربات جاری ہیں۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں