اسلام کی حقیقی تعلیمات کو عام کرناعلماء کی ذمہ داری ، معاشرے کی اصلاح کیلئے منبر ومحراب کا کردار اہمیت کا حامل ہے، مقررین

ریاست کیخلاف مسلح محاذ آرائی ،لسانی ،علاقائی ،قومیت کے نام پر تقسیم و انتشار احکام شریعت کے خلاف ہیں ذ*طاقت کے ذریعے اپنے نظریات کو دوسروں پر مسلط کرنے کی روش فساد الارض ہے Cجمعیت علمائے برطانیہ متفقہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کی مکمل حمایت وتوثیق کا اعلان کرتی ہے،مرکزی علماء کونسل پاکستان آج مرکزی جامع مسجد گول کے محراب ومنبر سے اس کا آغاز کررہی ہے،قومی بیانیہ پاکستان کو چاروں صوبوں میں علماء منبر ومحراب کے ذریعے عوام الناس تک پہنچائیں گے، اجتماع سے خطاب

ہفتہ 22 فروری 2020 00:08

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2020ء) اسلام کی حقیقی تعلیمات کو عام کرناعلماء کی ذمہ داری ہے۔ معاشرے کی اصلاح کیلئے منبر ومحراب کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ ریاست کیخلاف مسلح محاذ آرائی ،لسانی ،علاقائی ،قومیت کے نام پر تقسیم و انتشار احکام شریعت کے خلاف ہیں۔طاقت کے ذریعے اپنے نظریات کو دوسروں پر مسلط کرنے کی روش فساد الارض ہے۔

دستور پاکستان کے تقاضوں کے مطابق پاکستانی معاشرے کی ایسی تشکیل جدید ضروری ہے جس کے ذریعے معاشرے سے منافرت ،تنگ نظری ،عدم برداشت جیسے بڑھتے ہوئے رجحانات کا خاتمہ کیا جاسکے۔ جمعیت علمائے برطانیہ متفقہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کی مکمل حمایت وتوثیق کا اعلان کرتی ہے۔مرکزی علماء کونسل پاکستان آج مرکزی جامع مسجد گول کے محراب ومنبر سے اس کا آغاز کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس قومی بیانیہ پیغام پاکستان کو چاروں صوبوں میں علماء منبر ومحراب کے ذریعے عوام الناس تک پہنچائیں گے۔یہ بات جمعیت علمائے برطانیہ کے سیکرٹری جنرل مولانا قاری تصور الحق مدنی ،چیئرمین مرکزی علماء کونسل پاکستان صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،بزم حسان پاکستان کے صدر سید عزیز الرحمن شاہ،حافظ طاہر بلال چشتی ،محمود الحسن عارفی نے مرکزی جامع مسجد گول فیصل آباد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جمعیت علمائے برطانیہ کے سیکرٹری جنرل مولانا قاری تصور الحق مدنی نے کہا کہ پاکستان کے آئین وقانون کے دائرے میں رہتے ہوئے قرآن وسنت کے احکام کے نفاذ کی جدوجہد کرنا ہر مسلمان کا دینی و آئینی حق ہے ، یہ حق دستور پاکستان کے تحت ہر مسلمان کو حاصل ہے اور اس کی ملک میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ نفاذ شریعت کے نام پر طاقت کا استعمال ، ریاست کیخلاف مسلح محاذ آرائی ،تخریب وفساد اور دہشت گردی کی تمام صورتیں جن کا وطن عزیز پاکستان کو سامنا ہے ،قطعی حرام اور شریعت کی رو سے ممنوع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اور برطانیہ کے علماء ومشائخ ریاست پاکستان اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ چیئرمین مرکزی علماء کونسل پاکستان صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پر امن بقائے باہمی اور باہمی برداشت کے فروغ ،پر امن اسلامی معاشرے کے قیام کیلئے اسلام کے اصولوں کے مطابق برداشت ،رواداری ،باہمی احترام اور عدل وانصاف پر مبنی پاکستانی معاشرے کی تشکیل جدید وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اسلام احترام انسانیت کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان کادوسرے مرحلہ برائے منبر ومحراب جو ریاست پاکستان نے شروع کیا ہے اس پر تمام مکاتب فکر کے جید علماء کا اتفاق ہے اور مشترکہ اعلامیہ ہے ۔ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس قومی بیانیہ پر جامعہ قاسمیہ کے اساتذہ ختم نبوت اسلامک ریسرچ سینٹر جامع مسجد گول میں تمام مکاتب فکرکے نمائندہ اجتماع کی طرف سے پیغام پاکستان فتویٰ کی توثیق اور مرکزی علماء کونسل پاکستان کی طرف سے پنجاب کے تمام اضلاع سمیت ملک کے دیگر حصوں میں اپنی مدد آپ کے تحت پھیلانے میں اور عمل درآمد کروانے میں اپنا فعال کردار اداکررہے ہیں۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں