زراعت پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ،اس میں بہتری کیلئے زراعت کے شعبہ میں جدت اور نئی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے،راجہ عمر اقبال

ہفتہ 27 اپریل 2024 18:14

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2024ء) فوجی فرٹیلائزر کمپنی کی جانب سے ریجنل آفس میں سونا بوران ڈی اے پی کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں محکمہ زراعت کے افسران،ایف ایف سی ڈیلرز اور مقامی زمیندار حضرات نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجہ عمر اقبال ریجنل مینیجر فوجی فرٹیلائزر کمپنی نے کہا کہ زراعت پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے تاہم پچھلے کئی سالوں سے فصلوں کی پیداوار جمود کا شکار ہے اس میں بہتری کیلئے زراعت کے شعبہ میں جدت اور نئی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اس وقت روایتی کھادوں میں ویلیو ایڈیشن کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کھادوں میں اجزائے صغیرہ کے اضافہ سے غذائی اجزا کی دستیابی میں اضافہ ہوتا ہے جو فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کا موجب بنتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کھادوں کے فوائد کو دیکھتے ہوئے ایف ایف سی نے پاکستانی زمینوں کے مطابق ان کھادوں کو بنا کر زمیندار حضرات تک پہنچانے کا عزم کر رکھا ہے اور سونا بوران ڈی اے پی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔

ایگری سروسز آفیسر محمد آصف نے کہا کہ پاکستان کی تقریباً60فیصد زمینوں میں بوران کی کمی واقع ہو چکی ہے جو فصلوں کی پیداوار میں کمی کا باعث بن رہی ہے۔ ایف ایف سی نے2005میں پہلی دفعہ سونا بوران پاکستان میں متعارف کروائی تھی جس کے استعمال سے فصلات کی پیداوار میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے ملک بھر میں مختلف فصلوں پر کئے گئے تجربات کے مطابق سونا بوران ڈی اے پی کے استعمال سے روایتی ڈی اے پی کے مقابلہ میں فصلوں کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہمیں یقین ہے کہ کراپ نیوٹریشن پروگرام میں ویلیو ایڈڈ سونا بوران کا اضافہ ایک مثبت قدم ہے جو نہ صرف فصلوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور کم لاگت میں بہتر پیداوار کے اصول کے لئے بہترین کھاد ثابت ہوگی بلکہ پیداوار کے معیار میں بہتری سے انسانوں میں بوران کی کمی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔ایف ایف سی ڈسٹرکٹ ہیڈ مصطفی دلدار نے کہا کہ سونا ڈی اے پی کے ہر دانے میں بوران کی موجودگی سے کھیت میں بوران کی تقسیم یکساں ہوگی اور پودوں کو بوران کی بہتر فراہمی سے پیداوار میں اضافہ ہو گا۔

اس کھاد کی بہترین حل پذیری کی بدولت اسے بذریعہ آبپاشی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تغیرات کے پیش نظر بوران کی یقینی دستیابی سے پودوں میں سخت موسمی حالات کے خلاف مدافعت بھی پیدا ہوتی ہے،ایف ایف سی کاشتکاروں کی معاشی خوشحالی کے لئے ہمیشہ معیاری کھادیں اور زرعی خدمات فراہم کرتی رہی ہے۔ پاکستان کی زراعت کی بہتری اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے نئی پراڈکٹ متعارف کرانے کا یہ سفر آئندہ بھی جاری رہے گا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں