رین و فلڈ ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے اپنے فرائض سنجیدگی سے ادا کریں ،ڈپٹی کمشنر حیدرآباد

جمعہ 16 اپریل 2021 00:10

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2021ء) ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو نے متعلقہ محکموں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ رین و فلڈ ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے اپنے فرائض سنجیدگی سے ادا کریں کسی بھی قسم کی غفلت کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔وہ رین/ فلڈ ایمرجنسی کے حوالے سے ضلع کے تمام محکموں کے متعلقہ افسران سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر تبریز صادق مری سمیت تمام متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

ڈی سی فواد غفار سومرو نے متعلقہ افسران کو ہداہت کی کہ نالوں کی صفائی ستھرائی کو بر وقت مکمل کیا جائے اور جہاں بھی ڈرینج لائنز کا مسئلہ ہے وہاں فوری طور پر نئی لائینوں کی تعمیر کی جائے تاکہ امکانی بارشوں کے دوران عوام الناس کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ، انہوں نے متعلقہ افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ قبرستانوں، پارکس اور کھیلوں کے میدانوں سے بارشوں کے پانی کی نکاسی یقینی بنانے کیلئے موثر پلاننگ کریں کیونکہ مذکورہ مقامات سائٹ، ایچ ایم سی اور کیو ایم سی کی ذمہ داری ہوتی ہے، اجلاس میں موجود حیسکو کے نمائندے نے یقین دلایا کہ مون سون سے قبل تمام تر انتظامات مکمل کرلیے جائیں گے اور جہاں بھی کوئی فنی خرابی ہوئی تو اسے فوری طور پر حل کر کے بجلی بحال کی جائیگی، ڈی جی ایچ ڈی اے غلام محمد قائم خانی نے اجلاس کو بتایا کہ کوشش کریں گے کہ گذشتہ سال کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو فعال کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں کیونکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے فعال نہ ہونے کی وجہ سے شہر کی ساری گندگی نالوں میں نکاس کر دی جاتی ہے جس کی وجہ سے بارشوں کے دوران نکاسی آب کے کاموں میں مسائل درپیش ہوتے ہیں تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ واسا اور ایچ ڈی اے کہ ذمہ تمام کام کو سنجیدگی سے ادا کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد جمن نے بتایا کہ ڈاگ بائیٹ اور اینٹی وینم وافر تعداد میں موجود ہے کیونکہ بارشوں کی وجہ سے یہ مسائل جنم لیتے ہیں جن کے حل کیلئے قبل از وقت ہی حکمت عملی طئہ کرلی گئی ہے، اجلاس کے دوران ضلع بہر میں موجود تمام محکموں کے افسران نے شرکت کی اور اپنے ذمہ فرائض کو خوش اسلوبی سے ادا کرنے کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں