ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ فائونڈیشن حیدرآباد کی جانب سے جرمن تنظیم کے اشتراک سے پالیسی سیمینار کا انعقاد

بدھ 24 اپریل 2024 19:40

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ معاشرے کے پسماندہ طبقات بالخصوص خواتین اور بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک پائیدار معاشرے کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار غیر سرکاری تنظیم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ فائونڈیشن حیدرآباد کی جانب سے جرمن تنظیم کنڈر ناتھ ہلفی کے اشتراک سے منعقدہ قومی سطح کے پالیسی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا ۔

اس موقع پر سیکرٹری ترقی نسواں سندھ تمیز الدین کھیڑو نے کہا کہ خواتین اور بچوں کو تعلیم و تربیت کی اشد ضرورت ہے اور اس سلسلے میں آر ڈی ایف اور کندرناتھ ہلفی کے پروجیکٹ قابل ستائش ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جرمن قونصل جنرل ریوڈیگر لوٹس نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے ذریعے خواتین کی تنظیموں کا ڈھانچہ اور اس پروگرام میں ان تنظیموں کے نمائندوں کا کردار قابل تحسین ہے۔

امید ہے کہ جرمن حکومت اور ادارے پاکستان میں بچوں اور خواتین کی ترقی کے لیے آر ڈی ایف کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے ایم ڈی قاضی کبیر نے کہا کہ ہمارے سکولوں میں اکثریت طالبات کی ہے جبکہ انتظامیہ میں بھی خواتین کی بڑی تعداد کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈیجیٹل تعلیم کی بنیاد بھی رکھی ہے جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

کندرناتھ ہلفے کی کنٹری ڈائریکٹر کرن شہزادی نے کہا کہ آر ڈی ایف دیہی علاقوں میں خواتین کو مالی اور سماجی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اچھا کام کر رہا ہے جس سے خواتین کو معاشرے میں اہمیت ملے گی اور خواتین بھی ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں گی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آر ڈی ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اشفاق احمد سومرو نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے حصول کے لئے خواتین کی خودمختاری انتہائی ضروری ہے ، بچوں کے حقوق کے لئے سندھ میں ایک جامع پالیسی ہونی چاہئے، ان کی تنظیم سندھ کے پسماندہ علاقوں میں خواتین اور بچوں کی ترقی اور انہیں مالی اور سماجی طور پر مضبوط بنانے کے لئے کوشاں ہے۔

سیمینار میں ایک ڈائلاگ بھی منعقد ہوا جس میں ماہرین نے خواتین اور بچوں کی تعلیم کے فروغ دینے پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں