گ* حیدر آباد ، نجی انشورنس کمپنی کی ملازمہ عائشہ اور مختیار کے اغوا کا ڈراپ سین

اتوار 19 مئی 2024 19:25

^ حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2024ء) نجی انشورنس کمپنی کی ملازمہ عائشہ اور مختیار کے اغوا کا ڈراپ سین گزشتہ چند روز قبل پریٹ آباد کی رہائشی 20 سالہ لڑکی عائشہ جوکہ لطیف آباد نمبر 7 میں قائم ایک نجی انشورنس کمپنی میں ملازمت کرتی ہے جو آفس سے گھر آنے کیلئے آفس کے ایک دوست مختیار کیساتھ نکلی جس کے بعد سے لاپتہ ہوگئی جس کے بعد لڑکی کے ورثا کو ایک نمبر سے بذریعہ واٹس ایپ لڑکی کے زمین پر پڑے پرس و دیگر سامان کی تصاویر موصول ہوئی جس کی اطلاع پولیس کو دی گئی، پولیس کی جانب سے عائشہ اور مختیار کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ اے سیکشن پر درج کرلیا گیا جس کے بعد دونوں کی تلاش کا سلسلہ شروع کردیا گیا، گمشدہ عائشہ اور مختیار کا موبائل ٹریس کیا گیا جو آخر بار کوہسار میں استعمال پایا گیا، پولیس کی جانب سے ورثا کے بیانات قلمبند کیے گئے اور مختلف زاویوں سے دونوں کی تلاش کا سلسلہ جاری رہاآج لڑکی عائشہ اور مختیار منظر عام پر آگئے جنہوں نے اغوا اور گمشدگی جیسے الزامات کی مکمل طور پر تردید کرتے ہوئے تمام تر حقائق اپنے بیانات میں ظاہر کیے ،عائشہ اور مختیار نے اپنے بیانات میں پولیس کو بتایا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے اور شادی کرنا چاہتے ہیں چونکہ مختیار پہلے سے شادی شدہ ہے اسلیے گھر والوں کو راضی کرنے کیلئے ہم نے دور جانے کا فیصلہ کیا، اس دن ہم دونوں آفس سے نکلے اور اپنے اپنے موبائل فونز کوہسار میں پھینک دیے جس کے بعد بدین اسٹاپ سے وین میں بیٹھ کر کراچی چلے گئے جہاں ایک ہوٹل میں 10,12 دن قیام کیا اور اج گھنڈو پہنچے جہاں سے عائشہ کے والد کو کسی شخص کے موبایل فون سے کال کی گئی جو ہمیں لینے پہنچ گئے پولیس کی جانب سے عائشہ اور مختیار کے اس طرح سے غائب ہونے اور ورثا کی جانب سے اغوا کے الزامات اور منظر عام پر آنے کے بعد پولیس کو دیے گئے دونوں کے بیانات کے مطابق اغوا جیسی کوئی واردات رونما نہیں ہوئی، دونوں کے میڈیکل ٹیسٹ کرائے گئے ہیں مزید کل دونوں لڑکی اور لڑکے کو معزز عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں دونوں کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں