پاکستان پولٹری کی برآمدات سے بھاری زرمبادلہ کما سکتا ہے، منی بجٹ میں صنعت کو ریلیف دیا جائے، شاہد رشید بٹ

پیر 21 جنوری 2019 13:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2019ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ امیر ممالک میں چکن کی مقبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہی اور پاکستان پولٹری کی برآمدات سے بھاری زرمبادلہ کماسکتا ہے اس لئے منی بجٹ میں پولٹری کی صنعت کو ریلیف دیا جائے۔شاہد رشید بٹ نے پیر کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ چکن کم قیمت کی وجہ سے دنیا کا سب سے مقبول ترین گوشت بن چکا ہے۔

گوشت کی عالمی پیداوار میں 30 سال کے دوران 100 فیصد اضافہ متوقع ہے جس میں چکن کا بڑا حصہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ امیر ممالک میں 1990ء سے اب تک چکن کی کھپت میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے اوراس وقت دنیا میں سالانہ 70 ارب مرغیاں کھائی جاتی ہیں جس میں سے 55 ارب چکن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 1993ء میں مرغی کی فی کس کھپت 16 کلو تھی جو اب 20 کلو تک پہنچ گئی ہے جبکہ چکن کے گوشت کی پیداوار 1.15 ارب ٹن ہے جو گوشت کی مجموعی پیداوار کے 28 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف مشکلات کے باوجود یہ صنعت سالانہ آٹھ سے دس فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی ہے اوراگراس شعبہ کے مسائل حل اور مناسب ماحول فراہم کیاجائے تو اس کی ترقی کی رفتار دگنی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو 33 مختلف محکموں سے نمٹنا پڑتا ہے جس سے کاروباری لاگت بڑھ جاتی ہے جبکہ دیگر ممالک سے کئے جانے والے معاہدوں میں اس صنعت کی رائے کو نظر انداز کر نے سے منفی بھی مرتب ہو رہے ہیں ۔

پولٹری کے شعبے کوبرآمدات پر سبسڈی بھی نہیں دی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ شعبہ کی ترقی کے لئے قوانین میں بہتری ، کاروباری لاگت کم کرنے اور معیار کو بہتر بنایا جائے تو ملک میں فوڈ سکیورٹی اور روزگار کی صورتحال بہتر اور برآمدات میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ منی بجٹ میں شعبہ کو ریلیف فراہم کرنے پر غور کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں