نیسلے کمپنی کی طرف سے ملازمین کو نکالنے اور واجبات کی عدم ادائیگی کا نوٹس لیا جائے، رحمت علی

بدھ 14 نومبر 2018 20:51

نیسلے کمپنی کی طرف سے ملازمین کو نکالنے اور واجبات کی عدم ادائیگی کا نوٹس لیا جائے، رحمت علی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) ایکشن کمیٹی نیسلے پاکستان لمیٹڈ کبیر والہ کے صدر رحمت علی نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے مطالبہ کیا ہے۔ نیسلے کمپنی کی طرف سے ملازمین کو نکالنے اور واجبات کی عدم ادائیگی کا نوٹس لیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2012 میں انتظامیہ نے یونین کے ساتھ معاہدہ کیا کہ ورکرز کو مستقل کیا جائے گا اور اس طرح 1500 ورکرز میں سے 1000 کو مستقل اور 500 ورکرز کو ٹھیکیدار کے ذریعے ریگولر کر دیا گیا، یہ سارا معاملہ نیسلے سوئٹزرلینڈ ہیڈ آفس کی مداخلت سے ہوا تھا جس کا یہاں کمپنی کی مقامی انتظامیہ کو بہت دکھ ہوا اور انہوں نے معاہدہ کے ایک سال بعد انتقامی کارروائیاں شروع کردیں۔

انہوں نے کہا کہ بعد ازاں کمپنی نے 500 کے قریب ورکرز کو ملازمت سے نکا ل دیا جنکے واجبات کی ادائیگی تاحال نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر جانبدار کمیٹی بنائی جائے جو معاملے کی تحقیقات کرے،ہنگامی بنیادوں پر یونیز کے ریفرنڈم کو رکوانے کیلئے لئے گئے حکم امتناعی کو واپس لیا جائے اور غیر جانبدار ریفرنڈم کا انعقاد یقینی بنایا جائے ، نکالے گئے یونین عہدیداروں و دیگر ورکرز کو بمعہ تنخواہ واجبات بحال کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں