وطن عزیزکے دفاعی ادارے دشمن ممالک کے ناپاک عزائم کوناکام بنا نے کیلئے یادگار کردار ادا کررہے ہیں، عسکری ماہرین

اساتذہ کرام پاکستان پر دشمن ممالک کی مسلط کردہ ففتھ جنریشن ہائبرڈ وارکوناکام بنانے اور اپنے قومی اہداف کی تکمیل کیلئے اپنی قوم اور خاص طور پر یوتھ کی رہنمائی کریں،لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اشرف سلیم، لیفٹیننٹ جنرل (ر)غلام مصطفی ، میجر جنرل (ر) عبید بن زید زکریااور دوسرے دانشوروں کا قائداعظم اکیڈمی میں سیمینار سے خطاب

جمعہ 24 جنوری 2020 22:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2020ء) قائداعظم اکیڈمی برائے تعلیمی ترقی پنجاب کے زیراہتمام حکومت پاکستان کے جاری کردہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کو اجاگر کرنے کیلئے معماران پاکستان سیمینار میں ملک کے نامور دانشوروں اور عسکری ماہرین نے پاکستان پر دشمن ممالک کی مسلط کردہ ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار کے مقاصد اور اس کے مقابلہ کیلئے مرتب کردہ قومی حکمت عملی پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہونے کی وجہ سے پاکستان کیخلاف دشمن ممالک کی گھنا?نی سازشوں کا نہ رکنے والا خطرناک سلسلہ تیزی سے جاری ہے جس کا پاکستان کی قومی سلامتی کے ضامن ادارے انتہائی دانشمندانہ حکمت عملی سے مقابلہ کرتے آرہے ہیںاور ہمارے ملک کے دفاعی اداروں نے دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کے تمام تر شیطانی ہتھکنڈوں کوناکام بنا کر اپنے ملک کے دفاع کیلئے یادگار کردار ادا کیا ہے مگر اپنے دشمن کے تخریبی ایجنڈے کو ناکام بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ملک کے اساتذہ اور نوجوان بھی اپنے قومی اہداف کی تکمیل کیلئے کردار ادا کریں جس کیلئے ہمیں اپنی قوم اور خاص طور پر اپنی یوتھ کو متحرک اور فعال کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

قائداعظم اکیڈمی برائے تعلیمی ترقی کے زیراہتمام معاشرے میں تشدد کے روجحانات کے سدباب کیلئے اساتذہ اور سول سوسائٹی کے کردار کے انتہائی اہم ترین حساس موضوع پر منعقد ہونیوالے اس سیمینار میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اشرف سلیم، لیفٹیننٹ جنرل (ر)غلام مصطفی ، میجر جنرل (ر) عبید بن زید زکریا، بریگیڈیئر یاسوب علی ڈوگر، انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹرجنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیائ الحق، پروفیسر اعجاز اسلم ، پروفیسر ڈاکٹر نعمان امجد اور وزارت دفاع کے نمائندے ڈاکٹر خالد محمود طارق کے علاوہ دیگر دانشوروں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع بین الاقوامی تجارت، معیشت اور عسکری حوالے سے انتہائی اہمیت کاحامل ہے جبکہ پاکستان ایٹمی صلاحیت کا حامل ایسا ملک ہے جس کی مسلح افواج بھی دنیا کی تسلیم شدہ عظیم ترین عسکری قوت ہیں، اس لیے پاکستان کے دشمن ممالک اپنے مکروہ مقاصد کے حصول کیلئے ہمارے ملک کیخلاف نت نئی گھنا?نی سازشیں کرتے آرہے ہیں،جنہیں ہمارے ملک کے دفاعی ادارے کامیابی سے ناکام کرتے آرہے ہیں، دشمن ممالک کی ایجنسیاں پاکستان کیخلاف اپنے دیگر منفی حربوں میں ناکامی کے بعد اب انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرکے ہمارے ملک کے نوجوانوں کوہدف بنا کر انہیں ذہنی خلفشار سے دوچار کرکے اپنے ملک کے عظیم دفاعی اداروں سے بدظن کرنیکی سازشیں کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے اداروں نے بھی دشمن ممالک کی ان گھنا?نی سازشوں کو بھانپتے ہوئے انتہائی موثر پلان مرتب کیے ہیں ، پاکستان کے مختلف مکاتب فکر کے پانچ ہزار سے زائد علمائ کرام اور مفتیان عظام کی زبردست علمی تحقیق سے مرتب ہونیوالا متفقہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان قابل قدر عظیم کاوش ہے جبکہ پیغام پاکستان بیانیہ کی ترویج کیلئے نوجوانان پاکستان ، دختران پاکستان، پاسبان پاکستان اور ہم پاکستانی پروگرام بھی درپیش موجودہ حالات کے تقاضوں کے عین مطابق بہترین لائحہ عمل ہیں، قائداعظم اکیڈمی برائے تعلیمی ترقی کا معماران پاکستان پروگرام بھی ہمارے قومی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے ایک زبردست پیش رفت ہے،شعوری بیداری کی تحریک کے جاری سلسلے کو مزیدمنظم انداز میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

قائداعظم اکیڈمی برائے تعلیمی ترقی کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر احمد خاور شہزاد نے دشمن ممالک کی مسلط کردہ ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار کی جنگی حکمت عملیوں کے سیاق وسباق اور طریقہ ٴ واردات کے بارے میں جدید نظریات پر مشتمل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم اکیڈمی برائے تعلیمی ترقی موجودہ دور کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے انسانی وسائل کی پیشہ ورانہ ترقی کا ایک بہترین ادارہ ہے، یہ ادارہ اساتذہ کی تدریسی صلاحیتیوں کو فروغ دیکر سرکاری سکولوں میں تعلیمی معیار کو مزید بلند کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سیمینار کا بنیادی مقصدبھی محکمہ تعلیم کے منتظمین اورسکولوں کے اساتذہ کو دشمن ممالک کی مسلط کردہ ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار کے تناظر میں انتہائ پسندی اور متشددانہ رویوں پر قابوپانے کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے تیار کرنا ہے تاکہ ہمارے ملک کے تعلیمی اداروں کے اساتذہ ملک میں معاشرتی امن ، ملی ہم آہنگی اور مختلف طبقات کے مابین باہمی خوشگوار تعلقات کو فروغ دینے کیلئے نوجوان طلبائ کی صحیح انداز میں رہنمائی کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں شعوری بیداری کیلئے عملی اقدامات سے ہی سماجی ماحول کو بہتر کیا جاسکتاہے جس کیلئے ملک کے تمام ادارے بھر پور محنت کررہے ہیں ، اس لیے ضروری ہے کہ شعوری بیداری کی تحریک کو ادارہ جاتی سطح پر منظم کرکے مزید فروغ دیا جائے۔ سیمینار میں ادارہ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی گئی ، تقریب میں شریک تمام دانشوروں نے سالانہ رپورٹ کو قابل ستائش کارکردگی قرار دیتے ہوئے مسٹر احمد خاور شہزاد اور وائس چانسلر عبید بن زید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم اکیڈمی کے ان انقلابی اقدامات سے تعلیمی میدان میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔

سیمینار میں محکمہ تعلیم کے حکام اور سرکاری سکولوں کے اساتذہ نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار کے اختتام پر مہمان دانشوروںکو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں