3 ٹیلی کام کمپنیوں نے نان فائلرز کی ساڑھے گیارہ ہزارسمز بلاک کر دیں

مزید15ہزار نان فائلرز کو سمز بلاک کرنے کے پیغامات ارسال،ٹیلی کام کمپنیوں نے ایف بی آر کو کمپلائنس رپورٹ جمع کروادی

پیر 13 مئی 2024 21:50

3 ٹیلی کام کمپنیوں نے نان فائلرز کی ساڑھے گیارہ ہزارسمز بلاک کر دیں
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2024ء) 3ٹیلی کام کمپنیوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے نان فائلرز کی ساڑھے گیارہ ہزار سمز بلاک کر دیں،مزید15ہزار نان فائلرز کو سمز بلاک کرنے کے پیغامات بھی بھجوادئیے گئے ہیں،ٹیلی کام کمپنیوں نے ایف بی آر کو کمپلائنس رپورٹ جمع کروادی ہے۔ ایف بی آر نے ٹیلی کام کمپنیوں سے بلاک کی جانے ولی سمز کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔

15 مئی تک نان فائلرز کی سمزبند نہ کی گئیں تو ایف بی آر ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔ٹیلی کام آپریٹرز کو پانچ لاکھ ستر ہزار سے زائد نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کیلئے دی جانیوالی مہلت ختم ہونے میں چند دن باقی رہ گئے۔ دو روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای)میں نان فائلرز کی روزانہ 5ہزار سمیں بند کرنے پر اتفاق ہوگیاتھاجس کے تحت ٹیکس نہ دینے والوں کی سمیں مرحلہ وار بند کئے جانے کافیصلہ کیاگیاتھا اورنان فائلرز کو سمز بلاک کرنے سے متعلق خبردار کرنے کے پیغامات بھیجنا شروع کردیئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

نان فائلرز کی سمز بندکرنے کے معاملے پر اہم پیش رفت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) اور ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات میں سامنے آئی تھی۔ایف بی آر نے 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کیلئے تفصیلات ٹیلی کام آپریٹرز کو فراہم کردی تھیں۔ایف بی آر کے ترجمان مطابق انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے نفاذ کیلئے ایف بی آر کی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) اور ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں ان ملاقاتوں کا مقصد ٹیکس سال 2023 کے نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنا یقینی بنانا تھا۔

ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ٹیلی کام آپریٹرز نے چھوٹے بیچز میں مینوئل طریقے سے سمیں بلاک کرنے پراتفاق کیاتھا۔ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کی لسٹ ٹیلی کام آپریٹرز کو مہیا کر دی گئیں اور ٹیلی کام آپریٹرز کو روزانہ کی بنیاد پر مزید بیچز بھیجے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں