حکومت ڈیجیٹل میڈیا اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے یکطرفہ قانون سازی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، وزیر اطلاعات

نیشنل پریس کلب کی مستقل بلڈنگ کی تعمیر اور موجود بلڈنگ کی بہتری اور این پی سی کے لیے سالانہ گرانٹ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے ، عطاء تارڑ

ہفتہ 18 مئی 2024 18:06

حکومت ڈیجیٹل میڈیا اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے یکطرفہ قانون سازی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، وزیر اطلاعات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت ڈیجیٹل میڈیا اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے یکطرفہ قانون سازی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی بلکہ اس کیلئے وہ تمام صحافی تنظیموں اور پریس کلبوں کو اعتماد میں لے گی ، صحافیوں کیلئے ہیلتھ انشورنس سکیم کے جلد آغاز کر دیا جائے گا ، نیشنل پریس کلب کی مستقل بلڈنگ کی تعمیر اور موجود بلڈنگ کی بہتری اور این پی سی کے لیے سالانہ گرانٹ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

انھوں نے ان خیالات کا اظہار این پی سی کی گورننگ باڈی سے ملاقات کے دوران کیا ۔ترجمان این پی سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نیشنل پریس کلب کی گورننگ باڈی نے صدر اظہر جتوئی کی قیادت میں گذشتہ روز پی ٹی وی ہیڈکواٹر میں وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سے ملاقات کی ، قائم مقام سیکرٹری عون شیرازی ، فنانس سیکرٹری وقار عباسی ، سینئر نائب صدر احتشام الحق، نائب صدر سید ظفر حسین ہاشمی ، نائب صدر شاہ محمد ، نائب صدر سحریش اسلم ، جوائنٹ سیکرٹری جاوید بھاگٹ کے علاوہ ممبران گورننگ باڈی خالد گردیزی ،نوابزادہ خورشید ، ماجد افسر ، احمد منصور، جعفر بلتی ، عادل شہزاد ملک ، مشکور احمد ، خورشید عباسی بھی ملاقات میں موجود تھے ، وفاقی وزیر نے وفد کا خیر مقدم کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انھوں نے کہا کہ حکومت نیشنل پریس کلب کی بہتری کے حوالے سے نیشنل پریس کلب کی انتظامیہ کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور وہ اس سلسلے میں ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہے ، انھوںنے کہا کہ پریس کلب کو مستقل گرانٹ کی فراہمی کو یقینی کا ارادہ رکھتی ہے اور وہ جلد اس سلسلے میںوزیر خزانہ سے ملاقات کر کے مالی بجٹ میں پریس کلب کے لیے سالانہ گرانٹ مختص کرانے کے معاملے پر بات کریں گے ، وزیر اطلاعات نے کہا کہ صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس کے فوری آغاز کا بھی اعلان کیا ۔

انھوں نے کہا کہ اس مد میں ہمارے پاس فنڈز موجود ہیں اور یہ طے کیا گیا کہ جو درخواستیں ملی ہوئی ہیں ان کو ادائیگیاں کر دی جائیں ، انھوں نے کہا کہ صحافی برادری کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے ، کوشش ہے کہ جہاں کہیں کسی صحافی کے ساتھ کوئی واقعہ پیش آتا ہے اس کو فوری حل کیا جائے ،جہاں زیادتی ہو وہاں معذرت بھی کی جائے ، میرے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں ، انھوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا سے کوئی اختلاف نہیں لیکن ان کے خیال میں اخبارات جو ختم ہوتے جا رہے ہیں ، ان کو بھی زندہ ر ہنا ہے ،ان کی بھی جتنی معاونت کر سکے کریں گے ، وفاقی وزیر نے کاہ کہ جب تک میڈیا زندہ ہے معاشرہ زندہ ہے ، انھوں نے ڈیجیٹل میڈیا اتھارٹی کے قیام سے متعلق کہا کہ یک طرفہ قانون نہیں بنانا چاہتے ، اس پر تمام میڈیا تنظیموں اور پریس کلب سے مشاورت کی جائے گی ، آپ کو بھی اعتماد میں لیں گے ، انھوں نے کہا ایک ایسی باڈی ضرور ہونی چاہیے کہ اگر کسی کے ساتھ کوئی زیادتی ہوتی ہے وہ اس کے سامنے جا کر اپنا مسئلہ تو بیان کر سکے ،وفاقی وزیر اطلاعات نے میڈیا ٹائون فیز ٹو کو جلد ممکن بنانے اور نیشنل پریس کلب کی مستقل عمارت کی تعمیر کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ اس حوالے سے کو کچھ کر ہو سکے گا ضرور کریں گے ، اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی اور قائم مقام سیکرٹری عون شیرازی نے وفاقی وزیر کو پریس کلب اور صحافیوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے ایک چارٹر آف ڈیمانڈ بھی ان کے حوالے کیا جائے جبکہ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے فوری گرانٹ کی صورت میں10 لاکھ روپے کا چیک صدر نیشنل پریس کلب کے حوالے سے کیا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں