لاپتہ افراد کیس،اٹارنی جنرل نے عدالت کو ہر لاپتہ شخص اپنی فیملی کے پاس آنے کی یقین دہانی کروادی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا،جسٹس محسن اختر کیانی نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 27 مئی 2024 11:28

لاپتہ افراد کیس،اٹارنی جنرل نے عدالت کو ہر لاپتہ شخص اپنی فیملی کے پاس آنے کی یقین دہانی کروادی
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 مئی 2024 ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا،جسٹس محسن اختر کیانی نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی ۔اٹارنی جنرل نے اسٹیٹ اور لاءانفورسمنٹ ایجنسیز کی طرف سے عدالت کو یقین دہانی کرائی اور انڈر ٹریکنگ دی کہ ہر فرد جس کے حوالے سے لاپتہ ہونے کا الزام ہے اپنی فیملی کے پاس ضرور آئے گا۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کی یقین دہانی کو تحریری آرڈر کا حصہ بنا دیا جس کے مطابق اٹارنی جنرل نے بتایا جبری گمشدہ افراد سے متعلق وزرا پر مشتمل کمیٹی نے سفارشات تیار کر لیں، کابینہ سے منظوری کے بعد سفارشات عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی لاپتہ افراد ایشو کو ہمیشہ کیلئے حل کرنے کی ہائی لیول پر بات کی ہے۔اٹارنی جنرل کے مطابق لاپتہ افراد کا مسئلہ سیاسی حل کا تقاضا کرتا ہے۔

حکم نامہ میں مزید کہا گیا کہ لاپتہ افراد سے متعلق خفیہ اداروں کے ڈی جیز پر مشتمل کمیٹی کے حوالے ڈی جی آئی بی نے استدعا کی جو منظور کرلی گئی، آئی ایس آئی، ایم آئی ، آئی بی اپنے سیکنڈ ہائی لیول آفیسر کو کمیٹی کا ممبر بنا سکتے ہیں، جبری گمشدہ افراد سے متعلق خفیہ اداروں کے ڈی جیز پر مشتمل کمیٹی ایف آئی اے اور سی ٹی ڈی کے آفیشلز کو بھی شامل کر سکتی ہے۔حکم نامے کے مطابق خفیہ اداروں کے ڈی جیز پر مشتمل جبری گمشدہ افراد سے متعلق کمیٹی کے پرانے حکم میں ترمیم کر رہے ہیں۔درخواست گزار وکیل ایمان مزاری نے ابھی تک لاپتہ 3 طلبہ کی لسٹ اٹارنی جنرل کو دی۔ عدالت توقع کرتی ہے کہ آئندہ سماعت پر تین لاپتہ افراد سے متعلق عدالت کو آگاہ کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں