مالی بحران کے باوجود زرعی ٹیوب ویلز کیلئے بجلی سستی کرکے اب تک3ارب 60کروڑ روپے کا ریلیف دیا ،عمرا یوب

بجلی چوری کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، ٹرانسمیشن سسٹم ساڑھے انیس ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کی ترسیل کے قابل نہیں این ٹی ڈی سی35سال بعد کی بجلی ضروریات کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، وفاقی وزیر بجلی کی صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر بجلی عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت میں آنے کے بعد سے ملک میں مالی بحران چل رہا ہے اس کے باوجود زرعی ٹیوب ویلز کیلئے بجلی سستی کرکے اب تک3ارب 60کروڑ روپے کا ریلیف دیا، بجلی چوری کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیںِ جبکہ ٹرانسمیشن سسٹم ساڑھے انیس ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کی ترسیل کے قابل نہیں، این ٹی ڈی سی35سال بعد کی بجلی ضروریات کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جمعرات کے روز وفاقی وزیر بجلی عمر ایوب نے صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے حکومت سنبھالی ملک مالی بحران کا شکار ہے لیکن حکومت نے زرعی ٹیوب ویلز کیلئے بجلی 5روپے 35پیسے فی یونٹ سستی کر دی اور فکسڈ ٹیرف کو اقتصادی رابطہ کمیٹی سے منظور بھی کروایا، فکسڈ چارجز کی مد میں6ماہ کیلئی3ارب 60کروڑ روپے کا ریلیف دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کے نظام میں خامیوں کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، ٹرانسمیشن سسٹم 19ہزار پانچ سو میگاواٹ سے زائد بجلی کی ترسیل کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں ہے، بجلی کی ترسیل میں72مقامات پر بڑی رکاوٹیں ہیں، عمر ایوب نے کہا کہ بجلی کی پیدوار طلب کے اعداد وشمار سے متعلق قلیل اور طویل مدتی سٹڈیز پر کام جاری ہے، این ٹی ڈی سی 35سال بعد کی بجلی ضروریات کے حوالے سے پلان پر کام کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کیپیسٹی چارجز کا مسئلہ مستقل طور پر حل کرنا چاہتی ہے، اس موقع پر کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے ٹیوب ویلز کیلئے بجلی کے نرخ کم کرنے کے حکومتی اقدام کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت کسانوں کیلئے پیدواری لاگت بہتر کرے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں