وفاقی حکومت نے آئندہ تعلیمی سال کے لئے سرکاری تعلیمی اداروں میں نیا نصاب متعارف کرانے کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی

منگل 25 جون 2019 18:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) وفاقی حکومت نے آئندہ تعلیمی سال 2020-21ء کے لئے سرکاری تعلیمی اداروں میں نیا نصاب متعارف کرانے کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے۔ وزارت تعلیم کے جوائنٹ ایجوکیشن ایڈوائزر رفیق طاہر نے ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نئے تعلیمی نصاب کی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے منظوری دیدی ہے۔

مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نرسری سے چھٹی جماعت تک کا نصاب اس سال 2019-20ء میں اپ گریڈ کر دیا گیا ہے جبکہ ساتویں اور آٹھویں کے نئے نصاب کی منظوری دیدی گئی ہے۔ وفاقی تعلیمی اصلاحات کے نئے قواعد کے بارے میں بات کرتے ہوئے رفیق طاہر نے کہا کہ وفاقی وزیر نے ان قواعد کو اپ گریڈ کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ تعلیمی سال میں انٹرمیڈیٹ تک تمام نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بناتے ہوئے اپ گریڈ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی تعلیمی قابلیت کو بھی اپ گریڈ کیا گیا ہے اور اب ماسٹرز کی تعلیمی صلاحیت رکھنے والے اساتذہ کو بھرتی کیا جائے گا، جس کے لئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) نے اس سلسلہ میں رولز کی منظوری دیدی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے رولز کے مطابق اساتذہ کی بنیادی تعلیم بی ایڈ اور ایم ایڈ ہو گی۔ رفیق طاہر نے بتایا کہ ٹیچرز کی گریڈ 16 سے 18 میں براہ راست بھرتی کا کوٹہ 50 فیصد کر دیا گیا ہے۔ نئے قواعد کے مطابق جو اساتذہ اپنی تعلیمی قابلیت کو بہتر کریں گے وہی اگلے گریڈ میں ترقی کے اہل ہوں گے۔ رفیق طاہر نے کہا کہ نئے قواعد کے مطابق ایک ہزار کے قریب اساتذہ ترقیاں پائیں گے جبکہ 1800 سبجیکٹ سپیشلسٹ ٹیچر کو بھرتی کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں