میوچل فنڈز کے لئے بنیادی سرمائے کی حد کو بیس کروڑ روپے سے کم کر کے دس کروڑ روپے کر دیا گیا ہے

منگل 25 جون 2019 22:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے میوچل فنڈز انڈسٹری کے فروغ اور کاروباری آسانیاں فراہم کرنے، سرمایہ کاروں کے مفادات کے تحفط کو یقینی بنانے کے لئے میوچل فنڈز کا ریگولیٹری فریم ورک میں نمایاں اصلاحات متعارف کروائی ہیں۔ میوچل فنڈز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے ساتھ مکمل مشاورت کے بعدکئی ایک اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں۔

ملک میں نئے میوچل فنڈز کے اجراء کو آسان بنانے کے لئے میوچل فنڈز کے لئے بنیادی سرمائے کی حد کو بیس کروڑ روپے سے کم کر کے دس کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ میوچل فنڈز کو اجازت دے دی گئی ہے کہ وہ اپنے یونٹ کی فروخت اور فنڈ کی مارکیٹنگ کے اخراجات بھی فنڈ میں سے وصول کر سکیں گے جبکہ دفتر کے اکاوئنٹنگ کے اخراجات اور براہ راسے اور آن لائن فروخت پر سیلز لوڈ کو وصول کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے جس پر کہ پہلے پابندی لگا دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

میوچل فنڈز کو کاروباری آسانیاں فراہم کرنے کی غرص سے کمیشن نے این بی ایف سی ریگولیشنز میں ترامیم کی بھی منظوری دی ہے۔ ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے فنڈز کے اخراجات کی حد کو فیڈ کے خالص اثاثوں کے چار فیصد سے بڑھا کے چار اعشاریہ پانچ فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ حکومتی محصولات کے علاوہ دیگر مدوں بشمول مینجمنٹ فیس پر لگائی گئی حد کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فنڈز کی تشہیر کے لئے ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کو اجازت دے دی گئی ہے کہ وہ متبادل ڈیلیوری چینلز پر اٹھنے والے فروخت اور مارکیٹنگ کے اخراجات بھی وصول کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے آپریشنل اخراجات کو کم کرنے کے لئے میوچل فنڈز کی مختلف ریگولیٹری شرائط اور کمیشن سے منظوریوں کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ فنڈ کے لئے ٹرسٹی کی تعیناتی کو بھی ختم کر دیا گیا ہے جبکہ فنڈ کی دستاویزات (constitutive documents) کے لئے کمیشن کی منظوری کی مدت کو بھی ساٹھ دن سے بڑھا کر ایک سو بیس دن کر دیا گیا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ مندرجہ بالا اقدامات سے میوچل فنڈ انڈسٹری کو فروغ ملے گا اور مقابلے کا ماحول پیدا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں