سپریم کورٹ میںاٹارنی جنرل نے جیلوں سے قیدیوں کی رہائی وضمانتوں بارے تجاویز جمع کرا دیں

ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں مبتلا انڈر ٹرائل قیدیوں کو ضمانت پررہائی ملنی چاہیے اگر اٴْن کے جرم کی سزا تین سال سے کم ہے، تجاویز

جمعہ 3 اپریل 2020 21:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2020ء) سپریم کورٹ میںجیلوں سے قیدیوں کی رہائی معاملے پر اٹارنی جنرل نے جیلوں سے قیدیوں کی رہائی وضمانتوں بارے تجاویز جمع کرا دیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ تجاویز میں کہاگیاکہ خواتین اور بچوں پر تشدد میں ملوث انڈر ٹرائل ملزمان کو ضمانت پر رہائی نہیں ملنی چاہیے ،ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں مبتلا انڈر ٹرائل قیدیوں کو ضمانت پررہائی ملنی چاہیے اگر اٴْن کے جرم کی سزا تین سال سے کم ہے، تین سال تک سال سزا کے جرم میں قید انڈر ٹرائل خواتین اور بچوں کو ضمانت پر رہا کیا جائے، ایسے سزا یافتہ قیدی جو سزا پوری کر چکے ہیں لیکن جرمانہ ادا نہیں کر سکتے اٴْنہیں رہا کر دینا چاہیے ،ایسی خواتین اور بچے جو 75 فیصد سزا مکمل کر چکے ہیں اٴْنہیں رہا کر دیا جانا چاہیے،ایسے قیدی جو بچوں اور خواتین پر تشدد میں ملوث نہیں اگر اٴْن کی سزا 6 ماہ سے کم رہ گئی ہے تو اٴْنہیں رہا کیا جائے ،ایسی خواتین اور بچے جن کی سزا ایک سال سے کم رہ گئی ہے اٴْنہیں بھی رہا کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں