کرونا سمیت تمام وبائوںسے نجات کیلئے تعجیل ظہورِ مہدی ؑ کی دعا کوحرزجاں بنایاجائے ،آغاحامد موسوی

قیام حجت ؑ حمایت مظلومین میں حق و باطل کی آخری معرکہ آرائی ہوگی جس کا سلسلہ ابتدائے خلقت سے جاری ہے،خدائے ذوالجلال اور عادل حقیقی کی بارگاہ میں التجا کرنی ہوگی کہ وہ عالم بشریت کے چیف جسٹس حضر ت امام مہدی ؑ کو جلد اذن ظہورعطا کرے،مہدی موعودتمام طوفانوں ، بحرانوں کا قلع قمع کرکے زمین پر عدل و انصاف کا قیام کریں،۔ قائدملت جعفریہ کاعالمگیر یوم عدل پردعائیہ محفل سے خطاب

جمعرات 9 اپریل 2020 23:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2020ء) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ دنیائے انسانیت ، وطن عزیز پاکستان کو درپیش موذی مرض کورنا سمیت گونا گوں مسائل ، نت نئے بحرانوں کے حل کیلئے تعجیل ظہورِ امام زمانہ ؑ کیلئے خضوع و خشوع کیساتھ سربسجود ہوکر دعائیں مانگنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کیونکہ قیام مہدی ؑ حمایت مظلومین و مستضعفین کیلئے ہوگا جو مبارزات عدل و ظلم اور حق و باطل کی کڑیوں میں سے آخری کڑی ہے جس کا سلسلہ ابتدائے خلقت سے قائم ہے، اس وقت پوری دنیائے انسانیت وبائی مرض کروناکے حصارمیں ہے ،دوسری جانب کوئی لمحہ اور ساعت دنگا و فساد اور جدل و جدال سے خالی نہیں ،ایسے وقت میں ہمیں خدائے ذوالجلال اور عادل حقیقی کی بارگاہ میں التجا کرنی ہوگی کہ وہ عالم بشریت کے چیف جسٹس حضر ت امام مہدی ؑ کو جلد اذن ظہورعطا کرے جو تمام طوفانوں ، بحرانوں کا قلع قمع کرکے زمین پر عدل و انصاف قائم کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعرات15شعبان المعظم کو یوم ولادتِ پُرنور حضرت امام مہدی علیہ السلام کی مناسبت سے عالمگیریوم عدل کے موقع پر دعائیہ محفل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آقای موسوی نے باوکرایاکہ قرآن مجید میں ارشادِ قدرت ہے کہ وہی ذا ت ہے جس نے اپنا رسول رشد و ہدایت اور دین حق کے ساتھ مبعوث فرمایا تاکہ وہ تمام ادیان پر غالب ہو ،خواہ مشرکین اسے ناپسند کریں۔

(سورہ توبہ)۔انہوں نے کہا کہ دین و شریعت کا مقصدِ اولین عدل و انصاف کا قیام رہا ہے ۔آقای موسوی نے واضح کیا کہ پورا عالم اعتدال پر استوار ہے ،حیاتِ انسانی میں بھی یہی توازن مقصود ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تہذیب کی خوبی یہ ہے کہ اس میں حیات کے عروج و کمال کے درمیان ایک حسین و خوبصورت تواز ن و اعتدال پایا جاتاہے اور جو صرف الہامی ہدایت ہی کے ذریعے ممکن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ رشد و ہدایت کیلئے حضرت آدم ؑ تا خاتم ؐ انبیاء و مرسلین کو مبعوث کیا گیا تاکہ وہ انسانی زندگی میں اعتدال قائم کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ امتیاز صرف اسلامی تہذیب ہی کو حاصل ہے کہ اس نے افراط و تفریط سے ہٹ کر زندگی کے فطری تقاضوں کو مکمل کرنے کیلئے ان میں تواز ن قائم کیاتاکہ انسانی زندگی اپنی تمام تر وسعتوں کے ساتھ بلندی حاصل کرسکے اور کہیں بھی عدم توازن ،بے اعتدالی اور انتہاپسندی پیدا نہ ہوگویا دین تہذیب کا منبع و سرچشمہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مذہب اور دین کمال حیات کا نام ہے اسی بناء پر رسالت مآب ؐ کو حکم دیا گیا اورآپ ؐ نے خود فرمایا کہ مجھے تمھارے درمیان عدل و انصاف کا حکم دیا گیا ہے اسی لئے اسلام دشمنوں سے بھی عدل و انصاف کا حکم دیتا ہے چنانچہ ارشاد ہوتا ہے کہ اللہ کیلئے قائم ہونے والے عدل کے ساتھ گواہی دینے والے بن جائو ،کسی قو م کے ساتھ تمھاری دشمنی تمھیں اس بات پر نہ اُبھارے کہ تم انصاف نہ کروبلکہ عدل کرو کیونکہ یہ تقویٰ سے زیادہ قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ دین ہمیں رواداری اور وسعت نظر سے کام لینے کی تلقین کرتا ہے جسکا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے نظریات دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں مگر انہیں ماننے پر مجبور نہیں کرسکتے۔آغاحامدعلی شاہ موسوی نے کہا کہ خدا جہاں سب سے بڑا عادل ہے وہاں وہ سب سے زیادہ رواداربھی ہے چنانچہ ارشاد ہے کہ ہم نے انسان کو نیکی و بدی دونوں راہیں سمجھا دی ہیں وہ چاہے تو شکر کرتے ہوئے نیکی کی راہ اختیار کرے چاہے بد ی کی راہ پرچلے ۔

انہوں نے کہا کہ رسالت مآب ؐ اور آپ ؐ کے پاکیزہ جانشینان عدل و انصاف کی راہ پر گامزن رہے جن میں سے ایک عظیم ہستی حضرت اما م مہدی علیہ السلام وہ مسیحا ہیں جن کی پوری کائنات منتظر ہے اور وہ پردہ غیب میں ہیں ، جب امام زمانہ ؑ ظہور فرمائیں گے تو زمین کو عدل و انصاف سے بھردیں گے چنانچہ حضرت امام باقر علیہ السلام سے ایک حدیث منقول ہے کہ ہم میں سے قیام کرنے والا ایک ایسا شخص ہوگا جس کی ہیبت و جلال اور نصرت کو تائید خداوندی ہوگی اورزمین سے ان کیلئے وسیع اور مخفی خزانے آشکار ہوںگے ،ان کی حکومت مشرق و مغرب پر محیط ہوگی ، انکے ذریعے خدا اپنے دین کو تمام ادیان پر غالب کردے گا اگرچہ مشرکین کو یہ بات پسند نہ ہو ، دنیا پر کوئی ایسی خرابی بغیر اصلاح کے باقی نہ رہے گی اور عیسیٰ بن مریم آسمان سے نازل ہو کر ان کی اقتدا میں نماز پڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فرمان معصوم کی روسے ظہورِ مہدی موعود خدا کے ہاتھ میں ہے اس کا وقت مقررکرنے والے لوگ جھوٹے ہیں،معصوم ؑ نے فرمایا کہ میں حجت خدا کے عنوان سے اہل ارض کیلئے اسی طرح امان ہوں جیسے ستارے اہل آسمان کیلئے امان ہیں،آپ کافرمان ہے کہ میرے ظہور کے تعجیل کی دعا کرو کیونکہ تمھاری کامیابی بھی اسی میں ہی(کشف الغمہ فی معرفة الآئمہ)۔قائد ملتِ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہاکہ جشن ظہورِ امام زمانہ علیہ السلام کے مبارک موقع پر پیروان اہلبیت اطہار ؑ و پاکیزہ صحابہ ؓ کبار کو ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کیا کہ عدل و انصاف کے قیام ،ظلم و بربریت کے انہدام اور مظلومین کی حمایت کیلئے عملی جدوجہد تاظہورِ مہدی ؑ جاری رکھی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں