چیف جسٹس کا آزادنہ پراسیکوشن میں مداخلت کے تاثر پر از خود نوٹس ، معاملے کی سماعت کے لئے پانچ رکنی بینچ تشکیل دے دیا

جمعرات 19 مئی 2022 00:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2022ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے عدالت عظمیٰ کے ایک معزز جج کی سفارشات پر حکومت میں عہدوں پر فائز بعض شخصیات سے متعلق زیر التواء فوجداری معاملات کی تفتیش کے امور میں آزادنہ پراسیکوشن میں مداخلت کے تاثر پر از خود نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی سماعت کے لئے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا ۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ آج جمعرات 19 مئی کو دن ایک بجے مذکورہ از خود نوٹس پر سماعت کرے گا۔جمعرات کو عدالت عظمیٰ کے ترجمان کی طرف سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ اس قسم کی مداخلت کیسز کی پراسیکوشن کے عمل ، عدالتوں یا تفتیشی اداروں کے پاس موجود شواہد کے ٹمپر اور شہادتوں کے غائب ہونے اور کلیدی عہدوں پر فائز افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ پر اثر انداز ہو سکتی ہے ، احتساب قوانین میں تبدیلی سے متعلق میڈیا رپورٹس اور ایسے اقدامات سے ملک میں فوجداری نظام انصاف کی فعالیت متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور یہ معاشرے کو متاثر کرنے والے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے مترداف بھی ہے ، اس سے قانون کی حکمرانی اور آئینی نظام پر عوام کا اعتماد بھی مجروع ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ کی طرف سے تمام متعلقہ اداروں کو نوٹسز بھی جاری کر دئیے گئے ہیں ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں