کم عمری میں پاکستان اوپن ٹین پن بائولنگ چمپئن شپ میں انڈر16کا ٹائٹل جیتنا کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں، دنیال الرحمن

حکومت کو ٹین پن بائولنگ کے کھیل کی ترقی کے لئے کم از کم ڈویژن کی سطح پر کھیلنے کے لئے کورٹ بنانے چاہئیں ،جونیئر قومی چمپئن کی گفتگو

منگل 28 جنوری 2020 14:48

کم عمری میں پاکستان اوپن ٹین پن بائولنگ چمپئن شپ میں انڈر16کا ٹائٹل جیتنا کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں، دنیال الرحمن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2020ء) جونیئر قومی چمپئن دنیال الرحمن نے کہا ہے کہ اتنی کم عمری میں پاکستان اوپن ٹین پن بائولنگ چمپئن شپ میں انڈر-16کا ٹائٹل جیتنا کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں ، حکومت اگر مجھے بیرون ملک تربیت کے لئے بھجوائے تو انٹرنیشنل سطح پر یقینا ملک کا نام روشن کرسکتا ہوں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹین پن بائولنگ کے کھیل کی ترقی کے لئے توجہ دینے ضرورت ہے اور ٹین پن بائولنگ کا ایسا کھیل ہے جو ملک میں دن بدن مقبولیت اختیار کرتا جا رہا ہے تاہم اس کھیل پر حکومت اور سپانسر کی طرف سے بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ کوئی بھی کھیل حکومت اور سپانسر کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، انہوں نے کہا کہ ٹین پن بائولنگ مہنگا ترین کھیل ہے اور ہر کھلاڑی اس کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا کیونکہ اس کے کھیلنے کے لئے ملک میں چند بڑے بڑے شہروں میں کورٹ موجود ہیں اور کورٹ پر کروڑوں روپے کا خرچہ آتا ہے، عام کھیلوں کی طرح اس کے کورٹ موجود نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت کو ٹین پن بائولنگ کے کھیل کی ترقی کے لئے کم از کم ڈویژن کی سطح پر کھیلنے کے لئے کورٹ بنانے چاہئے، ٹین پن بائولنگ کا کھیل ڈیڑھ سو قریب ملکوں میں کھیلا جاتا ہے، ایک سوال کے جواب میں دنیال نے کہاکہ پاکستان اوپن ٹین پن بائولنگ چمپئن شپ میں انڈر-16 کا ٹائٹل جیتنا میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ اتنی کم عمری میں مجھے یہ اعزاز ملا، اس اعزاز کا کریڈٹ میں اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اپنے والد صاحب کو دیتا ہوں کہ جہنوں نے دن رات ایونٹ کے لئے بھر پور محنت کروائی۔

(جاری ہے)

تربیت کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ ٹین پن بائولنگ کا کھیل اتنا زیادہ کھیلنا مشکل نہیں ہے اور اس کھیل میں ٹیکنیک اور پریکٹس کی ضرورت ہوتی ہے اور میں اپنے ابو پاکستان ٹین پن بائولنگ فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اعجاز الرحمن سے تربیت کررہا ہوں، دنیال نے اس بات پر پرعزم کا اظہار کیا کہ اگر حکومت مجھے بیرون ملک تربیت کے لئے بھجوائے تو میں یقینا انٹرنیشنل سطح پر ملک کا نام روشن کرسکتا ہوں

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں