جیکب آباد،تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں،گرفتار کئے گئے افراد کو زنجیروں میں جکڑ کر باندھا جانے لگا

جمعہ 16 نومبر 2018 18:23

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) جیکب آباد کے پولیس تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہونے لگی، گرفتار کئے گئے افراد کو زنجیروں میں جکڑ کر باندھا جانے لگا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے پولیس تھانوں میں انسانی حقوق کی سرعام خلاف ورزیاں ہونے لگی ہیں ، پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے افراد کو تھانوں میں جانوروں کی طرح رکھا جارہا ہے گذشتہ روز ایس ایس پی جیکب آباد عبدالقیوم پتافی کے پی ایس او شمس بیگ ڈہر نے سوشل میڈیا پر ایک بوڑھے شخص کی تصویر جاری کی پولیس ترجمان کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بوڑھے شخص کو زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا ہے ، پولیس ترجمان کے مطابق مذکورہ ملزم عبدالرسول بروہی کو تھانہ کریم بخش کھوسو کے ایس ایچ او نے گرفتار کیا ہے جوکہ لوٹنے /ڈکیتی کے کیس میں پولیس کو مطلوب تھا ، ایس ایس پی کے پی ایس او کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایسی انسانیت سوز تصویر جاری کرنے کے بعد انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے رہنماؤں سی ڈی ایف کے جان اوڈھانو،ہیومن رائٹس کے حماد اللہ انصاری، ندیم بہرانی،شفا ویلفیئر کے گل بلیدی،اے آر ایف کے خادم اوڈھانو، قربان علی اور دیگر نے کہا ہے کہ پولیس تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جاری ہیں مذکورہ تصویر اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جیکب آباد پولیس انسانی حقوق کو کس طرح پائمال کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ گرفتار کئے گئے شخص کو جس طرح زنجیروں میں جکڑ کر زمین پر بیٹھایا گیا ہے یہ انسانی حقوق کے ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں ۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں