بینکوں کی کارکردگی کا جائزہ،شعبہ بینکاری 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران مضبوط رہا

پیر 21 اکتوبر 2019 20:25

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2019ء) شعبہ بینکاری 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران مضبوط رہا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شعبہ بینکاری کا ششماہی کارکردگی جائزہ (ایم پی آر) برائے 2019ء پیر کو جاری کر دیا ہے۔ اس جائزے میں شعبہ بینکاری کی کارکردگی اور مضبوطی کا جامع انداز میں احاطہ کیا گیا ہے۔ جائزے کے مطابق شعبہ بینکاری کی کارکردگی کلی معاشی ماحول کی دشواری کے باوجود تسلی بخش رہی۔

بینکوں نے اپنی نمو کی رفتار برقرار رکھی، ان کے اثاثوں میں 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران 5.3 فیصد اضافہ ہوا (سال بسال 7.9 فیصد)، جس کی بنیادی وجہ ڈپازٹس ہیں جن میں 2016 کی پہلی ششماہی سے اب تک بلند ترین نمو ہوئی ہے۔ قرضوں کی نمو میںکچھ کمی آئی ہے، جو کہ اقتصادی سست روی کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

سرمایہ کاری میں معمولی اضافہ ہوا اور بینکوں نے طویل مدتی سرکاری تمسکات یعنی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بی) میں دوبارہ دلچسپی لی۔

شعبہ بینکاری کا بحیثیت مجموعی رسک پروفائل مضبوط رہا۔ اگرچہ اثاثوں کا معیار معتدل رہا تاہم شعبہ بینکاری کی آمدنی خالص سودی آمدنی (Net Interest Income) میں اضافے کی بنا پر بڑھ گئی۔ اس کے نتیجے میں نفع یابی کے تمام اظہاریوں میں بہتری دکھائی دی۔ شرحِ کفایتِ سرمایہ 16.1 فیصد ہے جو ملکی اور بین الاقوامی سطح کے کم از کم بینچ مارک بالترتیب 11.9 فیصد اور 10.5 فیصد سے خاصی بلند ہے۔ اس جائزے میں اسٹیٹ بینک کے سسٹمک رسک سروے کے چوتھے مرحلے کے نتائج بھی شامل ہیں، جو مارکیٹ کے شرکا کی آرا کی عکاسی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں