کے ایم سی و ڈی ایم سیز کے پینشنرز کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے،سجن یونین

پیر 13 مئی 2024 20:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2024ء) سجن یونین سی بی اے کے ایم سی کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی وڈی ایم سیز کے ہزاروں پینشنرز کو سجن یونین کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی، پینشنرز کے سلسلے میں ہونے والے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کروایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ریٹائر پینشنرز اور ٹی ایم سیز کے حال ہی میں ریٹائر ہونے والے ملازمین سے ملاقات کے دوران کیا۔

پینشنرز نے انہیں بتایا کہ سفارش اور ایجنٹ مافیا کے توسط سے نوٹ شیٹس بنا بنا کر ہرماہ 2 سے 3 کروڑ کی ادائیگیاں کی جارہی ہیں۔موذی امراض میں مبتلا پینشنرز کو ادائیگیاں کرنے کے لیے رقم نہ ہونے کا بہانہ بناکر ان کی منظور کردہ نوٹ شیٹس پر ادائیگیوں پر پابندی ہے۔

(جاری ہے)

اوپر سے پرچیاں آنے اور فون آنے پر فوری ادائیگی کردی جاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اکتوبر 2023 سے ٹی ایم سیز کے ریٹائرملازمین اور وفات یافتہ ملازمین کے پینشن کیسز کیایم سی میں لانے پر پابندی عائد ہونے پر ٹی ایم سیز کے ملازمین دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے سیدذوالفقارشاہ سے اپنا قانونی اختیار استعمال کرکے مسائل حل کرنے کی درخواست کی۔سیدذوالفقارشاہ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ پینشنرز کوکسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے۔پنشنرز کے واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں عدالتی فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کروایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس عدالت کی ہدایت پر وزیراعلی سندھ نے 4 ارب سے زائد کے بیل آؤٹ پیکیج میں سے 2 ارب سے زائد کی اگست 2023 میں منظوری کے باوجود تاحال وہ رقم ریلیز نہ ہونے پر عدالت سے رجوع کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پینشنرز کے معاملات کو باہمی گفت وشنید سے حل کرنے کے حامی ہیں۔لیکن بار بار خط وکتابت کے باوجود انتظامیہ کے ٹال مٹول کے رویئے اور معاملے کو سیاسی رنگ دینے پر اب صرف احتجاج اور عدالت جانے کا راستہ باقی رہ گیا ہے۔اس سلسلے میں میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس میں شامل یونینز اور دیگر یونینز سے رابطہ کرکے اسی ماہ ایک بھرپور احتجاج کے ساتھ ساتھ عدالت سے بھی رجوع کیا جائے گا۔اور اس سلسلے میں عدالتی فیصلوں اور انتظامیہ سے کی گئی خا وکتابت کو سامنے رکھا جائے گا۔وفد نے انکا مسائل کے حل کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں