سندھ ہائی کورٹ نے دو خواتین سمیت لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر 19 اگست کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی

بدھ 22 مئی 2024 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے دو خواتین سمیت لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر 19 اگست کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں دو خواتین سمیت لاپتا افراد کی بازیابی کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔شہریوں کی عدم بازیابی پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی بازیابی کے لئے کوششوں کے ثمرات کیوں نظر نہیں آرہی تفتیشی افسر نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ 21 جے آئی ٹی کے اجلاس ہوچکے ہیں لیکن اب تک کوئی سراغ نہیں ملا۔

لاپتا شہری کے بھائی نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹیز کے متعدد اجلاس ہوتے ہیں لیکن کوئی نئی بات نہیں ہوتی۔ملیر سے لاپتا مریم بی بی کی تلاش سے متعلق تفتیشی افسر پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2011 سے لاپتا خاتون کا ابھی تک نہ ملنا افسوس ناک ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ایس پی سطح کے افسر کو تفتیش کے لیے مقرر کریں۔

عدالت نے سرجانی ٹان کے عدنان الحق کے رشتہِ داروں کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ عدنان الحق گھر کا واحد کفیل تھا گمشدگی کی وجہ سے بہت مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔عدالت نے شہری کے اہلخانہ کی مالی معاونت کے لئے حکومت سندھ کو قواعد کے مطابق سمری بھیجنے کی ہدایت کردی۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ ابھی تک لاپتا کی کیٹیگری کا تعین نہیں ہوا۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کی حدود سے لاپتا سعدیہ کا بھی کچھ پتہ نہیں چل سکا۔عدالت نے خاتون کی بازیابی کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے سعید آباد کے حافظ فرحان کی بازیابی سے متعلق وزارت دفاع کے ماتحت اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے 19 اگست تک پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں