تجارتی خسارے میں اضافہ حکومت کی معاشی اصلاحات کو کھا رہا ہے اور ملکی ترقی کو پنپنے نہیں دے رہا :پیاف

جمعہ 19 جنوری 2018 18:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2018ء)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ تجارتی خسارے میں اضافہ حکومت کی معاشی اصلاحات کو کھا رہا ہے اور ملکی ترقی کو پنپنے نہیں دے رہا۔ پچھلے دس ماہ میں تجارتی خسارہ پچھلے مالی سال کی نسبت50 فیصد بڑھ چکا ہے جو کہ معاشی ترقی کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ۔ چیئر مین پیاف عرفان اقبال شیخ نے سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ آج ہفتہ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی خسارہ ملکی برآمدات میں اضافہ سے ہی دور ہوگا۔

ملکی برآمدات کے مقابلہ میں درآمدات میں اضافہ سے تجارتی خسارہ بڑھتا جارہا ہے۔ برآمدات میں کمی کی دیگر وجوہات کے ساتھ مہنگی بجلی اور بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ بھی ہے اس لیے حکومت نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات میں اضافہ کے ہدف کی تکمیل کیلئے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کا اعلان کرے۔

(جاری ہے)

عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ صنعتکار مہنگی بجلی و گیس سے انٹر نیشنل مارکیٹ میں معاہدے کے مطابق مال سپلائی کرنے سے قاصر ہیں یہی وجہ ہے کہ تجارتی خسارہ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے ۔

ملکی برآمدات کے فروغ سے ہی تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوںنے کہا کہ بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے تھرمل منصوبوں کی بجائے ہائیڈل منصوبوں کی طرف توجہ مرکوز کی جائے کیونکہ پن بجلی سستی ترین بجلی کے حصول کا آسان ذریعہ ہے اس لیے حکومت دیگر منصوبوں کے ساتھ ساتھ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی طرف بھی توجہ مرکوز کریں تاکہ سستی بجلی کا حصول ممکن ہوسکے۔

وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے کہا کہ پچھلے 6ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 7ارب96کروڑ ڈالر سے تجاوز کرناملکی معاشی صورتحال کیلئے نقصان دہ ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث حکومتی قرضوں میں مزید اضافہ ہوگا اس لیے برآمدات میں اضافہ کرکے تجارتی خسارہ کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ کیلئے برآمد کنندگان کے رکے ہوئے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی فوری ادائیگی اور صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں کمی لانے کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی لائی جائے تاکہ پاکستانی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہو اور ملکی برآمدات میں اضافہ سے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ سکیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں