سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کی حالت ِزار فوری بہتر بنانے کیلئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی دور کی جائے ‘ انصر مجید خان

آئی سی یو، آپریشن تھیٹرز و دیگرشعبوں میں مرحلہ وار جدید ترین میڈیکل آلات کی شفاف طریقے سے خریداری کو یقینی بنائی جائے محنت کش مریضوں کا علاج متاثر کئے بغیر ان ہسپتالوں میں شام کے اوقات میں پرائیویٹ پریکٹس دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے تجاویز

بدھ 26 ستمبر 2018 17:00

سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کی حالت ِزار فوری بہتر بنانے کیلئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی دور کی جائے ‘ انصر مجید خان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) صوبائی وزیر محنت وانسانی وسائل انصر مجید خان نے کہا ہے کہ محنت کش کے پیسوں سے چلنے والے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کی حالت ِزار فوری بہتر بنانے کیلئے سپیشلسٹس، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی دور کی جائے اور آئی سی یو، آپریشن تھیٹرز و دیگر شعبوں میں مرحلہ وار جدید ترین میڈیکل آلات کی شفاف طریقے سے خریداری کے عمل کو یقینی بنائی جائے،سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں شام کے اوقات میں پرائیویٹ پریکٹس دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے ایسی تجاویز دی جائیںجن سے مزدور طبقے کا علاج معالجے کا عمل متاثر نہ ہو۔

انہوں نے یہ بات ادارہ پنجاب ایمپلا ئز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن ہیڈآفس میں سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں طبی آلات کی خریداری اور دیگر امور بارے اہم بریفنگ کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر ناصر جمال پاشا نے وزیر محنت کو سوشل سکیورٹی ہستپالوں کے امور بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈائریکٹر پرچیز ڈاکٹر محمد الیاس ، ڈائریکٹر ایڈمن فرحت حسین فاروق ، ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ نوید کھوکھر، ڈائریکٹر فنانس محمد حلیم و دیگر افسران نے بریفنگ میں شرکت کی۔

وزیر محنت انصر مجید خان نے سوشل سکیورٹی حکام کی سرزنش کرتے ہوئے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ طویل عرصہ گذر جانے کے باوجود ملتان روڈ سوشل سکیورٹی ہسپتال سمیت پنجاب بھر کے دیگر سوشل سکیورٹی ہسپتالوں اوردیگر یونٹس کا آن لائن سسٹم اب تک کیوںفعال نہیں ہو سکا ۔انصر مجید خان نے کہا کہ سوشل سکیورٹی کے ہسپتال محنت کش کی کمائی سے چل رہے ہیں لہذا ان ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اور میڈیکل سٹاف محنت کش مریضوں کے ساتھ اخلاق سے پیش آئیں۔

اس حوالے سے کسی بھی شکایت پر ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔انصر مجید خان نے کہا کہ میڈیکل آلات کی خریداری میں شفافیت برتی جائے اور مرمت طلب آلات میں بھی اول درجے کے سپیئرپارٹس لگائے جائیں۔انہوںنے کہا کہ سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں زیر استعمال پرانی ایمبولینسزبولی کے ذریعے نیلام کر کے اُن کی جگہ نئے ماڈل کی جدید طبی سہولیات سے آراستہ ایمبولینس کی خریداری کیلئے تمام ضروری معا ملات جلد از جلد طے کئے جائیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سوشل سکیورٹی کے کوٹ لکھپت، شاہدر ہ ، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، گجرات ، سیالکوٹ، ساہیوال، اسلام آباد اور اوکاڑہ کے ہسپتالوںمیں طبی آلات کی خریداری کے حوالے سے تمام عمل مکمل ہو چکا ہے۔انہوںنے کہا کہ فیکٹری مالکان کا اعتمادبحال کروانے کیلئے سوشل سکیورٹی کے ہسپتالوں میں محنت کش مریضوں کو ہیلتھ کیئر کی جدید سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔انہوںنے کہا کہ وہ سوشل سکیورٹی کے کسی ایک ہسپتال کو رول ماڈل بنا کر صوبہ بھر کے تمام ہسپتالوں میں طبی سہولیات کے حوالے سے مثبت اور نتیجہ خیزاصلاحات کا عمل یقینی بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں