پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے امن و امان کے اعداد و شمار برائے اکتوبر2018 جاری کر دیئے

25 ہزار980 کیسزرپورٹ ،5032مشکوک گاڑیوں اور103مشتبہ افرادکو چیک کروایا،83احتجاج اور ریلیوں کومانیٹرکیا ایمرجنسی15 ہیلپ لائن پر3لاکھ37ہزار118 کالز موصول؛39ہزار718کالزپر کیسز بنائے ،پولیس کو217 کیسز میں ڈیجیٹل شہادتیں مہیا کیں؛15قانون شکن عناصرکے خلاف ایف آئی آر درج

اتوار 4 نومبر 2018 18:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 نومبر2018ء) پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے شہر میں امن و امان کے حوالے سے اکتوبر 2018کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ اتھارٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آپریشن اینڈ مانیٹرنگ سینٹرنے قوانین کی خلاف ورزی اور مشکوک حرکات پر25 ہزار980 کیسزرپورٹ کیے۔ پولیس کو تفتیش میں مدد کیلئے 217کیسز میں ڈیجیٹل شہادتیں مہیا کی گئیںجبکہ 103مشتبہ افراد اور 5032مشکوک گاڑیوں کوپولیس رسپانس یونٹ اور ڈالفن اسکواڈز کے ذریعہ چیک کروایا گیا۔

اس دوران4384گاڑیوں اور موٹرسائیکلز کے خلاف نمبر پلیٹ نہ ہونے پرایکشن لیاگیا۔ ستمبر کے دوران15قانون شکن عناصرکے خلاف پولیس کے پیش بندی اصول کے تحت ایف آئی آر درج کروائی گئی ہیں۔سینٹر سی83احتجاج اور ریلیوں کوڈیجیٹل سرویلنس سسٹم کے تحت مانیٹر کیا گیا۔

(جاری ہے)

لاسٹ اینڈ فاؤنڈسینٹر کی مدد سی8گمشدہ افراد کو اپنوں سے ملوایاگیا جبکہ ایک ماہ میں129موٹر سائیکلز،1گاڑی اور4آٹو رکشہ برآمد کرکے ماکان کے حوالے کیے گئے۔

ایمرجنسی کال سینٹر میں15 ہیلپ لائن پر3لاکھ37ہزار118 کالز موصول ہوئیں جن میںسی39 ہزار718کالزپر کیسز بنائے گئے۔ موصول شدہ کالزمیں2لاکھ36ہزار812کالزجعلی تھیں جبکہ مختلف معلومات کے حصول کیلئی29ہزار278کالز موصول ہوئیں۔ڈسپیچ سینٹر نے کُل47ہزار443کیسز میں شہریوں کو امداد فراہم کی ہے۔ ستمبر کے دوران ریسکیوکی1455 جبکہ ٹریفک کی2211کیسزمیں امداد فراہم کی گئی۔

میڈیا مانیٹرنگ سینٹر نے 15 ہیلپ لائن کے درست استعمال اور قوانین کی پاسدار ی بارے سوشل میڈیا کیمپئن آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹPSCAsafecities اور فیس بکPunjabsafecities پر چلائی۔ ٹریفک حادثات کی روک تھام اور حد رفتار بارے VMS اسکرینز کے ذریعہ شہر بھر میں آگاہی مہم چلائی گئی۔ سیف سٹیز اتھارٹی کے منفرد پبلک ایڈریس سسٹم کے ذریعے شہریوں کو قوانین بارے آگاہی دی گئی۔آئی جی پنجاب کے احکامات کے مطابق سیف سٹیز اتھارٹی اسلحے کی نمائش اور جعلی نمبر پلیٹ کی حامل لگژری گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔اکتوبر کے دوران سید علی ہجویری ؒ کے عرس اور شہدائے کربلا کے چہلم کے جلوسوں اور مجالس کی فول پروف سکیورٹی اور سرویلنس کو یقینی بنایا گیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں