پاکستان میں الزائمرز بیماری میں کمی لانے کیلئے بنیادی اقدامات اٹھانا انتہائی اہم ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد

ورلڈ الزائمرز ڈے ہمیں یادداشت کھو جانے والے مریضوں کا خاص خیال رکھنے کا پیغام دیتا ہے، عمررسیدہ افراد ذہنی تنائو کی وجہ سے الزائمرز کی بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں، الزائمرز کے مریض مہنگا علاج نہیں بلکہ خاص توجہ کے مستحق ہوتے ہیں:صوبائی وزیر صحت کا ورلڈالزائمرز ڈے کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب

پیر 21 ستمبر 2020 20:54

پاکستان میں الزائمرز بیماری میں کمی لانے کیلئے بنیادی اقدامات اٹھانا انتہائی اہم ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2020ء) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشدنے آج جی سی یونیورسٹی میں ورلڈ الزائمرز ڈے کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اصغرزیدی، صدر الزائمرز پاکستان ضیاء حیدر رضوی،جنرل سیکرٹری الزائمرز پاکستان ڈاکٹر حسین جعفری ، ڈاکٹر علی ہاشمی ، پروفیسر اطہر جاویداور طلباء و طالبات کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر صحت نے وائس چانسلر اور طلباء و طالبات کی کثیرتعداد کے ساتھ ورلڈ الزائمرز ڈے کے حوالہ سے واک کی بھی قیادت کی۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ورلڈ الزائمرز ڈے ہمیں یادداشت کھو جانے والے مریضوں کا خاص خیال رکھنے کا پیغام دیتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں الزائمرز کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

پنجاب میں الزائمرز کے مریضوں کاخیال رکھنے کیلئے سینٹرآف ایکسی لینسی بنائے جائیں گے۔سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میںقائم بہترین الزائمرز سینٹر جیسے باقی اضلاع میں بھی الزائمرز سینٹرز بنائے جائیں گے۔ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہاکہ عمررسیدہ افراد ذہنی تنائو کی وجہ سے الزائمرز کی بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔21ستمبر کا دن پوری دنیا میں ورلڈ الزائمرز ڈے کے طورپر منایاجاتا ہے۔

زندگی میںمتحرک رہنے والے افراد کا الزائمرز کی بیماری میں مبتلا ہونے کا تناسب بہت کم ہے۔صوبائی وزیر صحت نے مزیدکہاکہ ہمارے معاشرے میں الزائمرز بیماری کے بارے آگاہی اشدضروری ہے۔الزائمرز کی بیماری میں مبتلا ہونے والے مریض خاص توجہ کے مستحق ہوتے ہیں۔پاکستان میں الزائمرز بیماری میں کمی لانے کیلئے بنیادی اقدامات اٹھانا انتہائی اہم ہیں۔

پوری دنیا میں الزائمرز کو ایک ذہنی معذوری سمجھاجاتا ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہاکہ پاکستان میں تقریباً دس لاکھ کے قریب افرادالزائمرزبیماری میں مبتلا ہیں۔الزائمرز کے مریض مہنگا علاج نہیں بلکہ خاص توجہ کے مستحق ہوتے ہیں۔ ایک فرد کے الزائمرز بیماری میں مبتلا ہونے سے پورا گھر متاثر ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ الزائمرز پاکستان الزائمرزکے مریضوںکی بحالی کیلئے خاص اقدامات اٹھا رہی ہے۔الزائمرز پاکستان میں شامل رضاکار بے لوث خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔صوبائی وزیر صحت نے ورلڈ الزائمرز ڈے کے حوالہ سے آگاہی سیمینار منعقد کرنے پر انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں