پنجاب میں زرعی اراضی کا غیر ضروری طور پر کمرشل استعمال ریگولرائز کرنے پر غو ر شروع

وزیر اعلیٰ کی قائم کردہ کمیٹی کا شہروں کے اردگرد زرعی اراضی کو تیزی سے ہائوسنگ سوسائٹیز میں بدلنے پر اظہار تشویش

بدھ 24 اپریل 2024 21:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2024ء) پنجاب میں زرعی اراضی کا غیر ضروری طور پر کمرشل استعمال ریگولرائز کرنے پر غو ر شروع کر دیاگیا ۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی قائم کردہ کمیٹی کا وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی زیر صدارت اجلاس ہوا ،شریک کنوینر وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی، سیکرٹریز اور دیگر اجلاس میں شریک ہوئے ۔اجلاس میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی جانب سے وزارتی کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔

کمیٹی نے شہروں کے اردگرد زرعی اراضی کو تیزی سے ہائوسنگ سوسائٹیز میں بدلنے پر اظہار تشویش کیا ۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ بڑھتی رہائشی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرعی رقبے کا دانشمندانہ استعمال ضروری ہے،عمودی کی بجائے افقی تعمیرات کے کلچر کی طرف جانا ہوگا، وزیراعلی پنجاب دستیاب اراضی کا کفایت شعاری سے استعمال یقینی بنانا چاہتی ہیں، رئیل اسٹیٹ بزنس میں کافی معاشی پوٹینشل ہے، روزگار کی فراہمی کا بھی ذریعہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ بزنس کا استحکام اور زرعی اراضی کی حفاظت دونوں یقینی بنائیں گے، غیر قانونی ہائوسنگ سکیموں کو قانون کے دائرے میں لانا ضروری ہے۔وزیر زراعت عاشق کرمانی نے کہا کہ خالصتاًزرعی علاقوں میں بھی غیر منظور شدہ سکیمیں بن رہی ہیں، ہائوسنگ سکیموں کی منظوری کے میکانزم میں بہتری لانا ہوگی، متعلقہ محکموں کے اشتراک سے فیصلہ کر کے مرحلہ وار نفاذ یقینی بنانا ہوگا، زیادہ کمرشل اضلاع میں ضلع کے لحاظ سے اقدامات کئے جانے چاہئیں، اجلاس میں ذیلی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کمیٹیاں پنجاب بھر کا ڈیٹا پیش کریں گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں