قانون میں کہاں لکھا ہے چیف جسٹس حکومت کو ججوں کا پینل دے گا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

آپ مجھ سے غیرقانونی مطالبہ نہ کریں،حکومت عملی طور پر ہمارے ساتھ تعاون کرے،ہم کسی ادارے سے لڑائی نہیں چاہتے،سماعت کے دوران ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 17 مئی 2024 11:20

قانون میں کہاں لکھا ہے چیف جسٹس حکومت کو ججوں کا پینل دے گا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 مئی 2024 ) لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ قانون میں کہاں لکھا ہے چیف جسٹس حکومت کو ججوں کا پینل دے گا، آپ مجھ سے غیرقانونی مطالبہ نہ کریں،حکومت عملی طور پر ہمارے ساتھ تعاون کرے،ہم کسی ادارے سے لڑائی نہیں چاہتے، ہم قانون اور آئین کی بالادستی چاہتے ہیں،انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی سے کیسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کی۔ججز تعینات کرنے والی کمیٹی کے ممبران مریم اورنگزیب، مجتبیٰ شجاع الرحمان اور دیگر عدالت پیش ہوئے،وزیرقانون پنجاب بھی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں پیش ہوئے۔لاہور ہائیکورٹ نے حکومتی کمیٹی سے پیر کے روز تک پیشرفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ ہمارے دل میں سب کا احترام ہے، سب اداروں کا احترام ہے،ہمارے دل میں آپ کا احترام ہے آپ ہمارا احترام کریں نہ کریں،پارلیمنٹ کا سب سے زیادہ احترام ہے۔

مجھے آپ لوگوں کو بلانے کا کوئی شوق نہیں،شوق ہوتا تو پہلے روز چیف منسٹر کو بلا لیتا۔وزرا کو طلب کرکے اچھا نہیں لگا، ہم بھی کیا کریں لوگ چیختے ہیں کہ فیصلے کریں،ججز تعینات ہوں گے تو فیصلے ہوں گے،تین ہفتے میں ججز کی تعیناتی کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے ججوں کے تقرر پر ازسر نوغور کیلئے مہلت مانگی،عدالت نے بروقت ججوں کا تقرر نہ کرنے پر مایوسی کااظہار کیا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ عدلیہ کو حکومتی کمیٹی سے کنسلٹنٹ کی ضرورت نہیں،وزیر قانون نے کہاکہ آپ حکومت کو دو یا تین نام دے دیں اس میں سے ایک ایک کو جج لگا دیا جائے گا، چیف جسٹس نے کہاکہ اگر قانون کے مطابق ججوں کی تقرریاں کی جاتیں تو معاملہ یہاں تک نہ آتا،آپ ججوں کی تقرریاں کریں، بے شک میرے ساتھ تعاون نہ کریں،مریم اورنگزیب نے کہاکہ ہم یہاں آپ کے احترام کیلئے کھڑے ہیں۔

سرکاری وکیل نے کہاکہ حکومت نے راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد میں ججز تقرر کیلئے رجسٹرار کو خط لکھے،اے ٹی سی گوجرانوالا، لیبرکورٹس میں ججز تقرری کیلئے 3،3نام بھجوائے،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ قانون کی منشا کے مطابق ججوں کے پینل کے نام بھجوائے۔مریم اورنگزیب نے عدالت کو حکومتی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم شفاف طریقے سے ججوں کی تقرریاں کرنا چاہتے ہیں،وزیر قانون پنجاب صہیب احمد نے کہاکہ قانون کے تحت ججوں کی تقرریاں ہوں گی،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ نے ججوں کی تقرریوں کی بابت بار بار کیوں یقین دہانی کرائی،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ پراسس مکمل کرنے کے بعد رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط لکھا گیا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہاکہ ہمارے لئے سیاستدان انتہائی قابل احترام ہیں،یہ سسٹم تو چلتا رہے گا، مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم بھی آپ کو محترم سمجھتے ہیں،پنجاب حکومت نے کمیٹی بنا دی ہے،آپ ججز کا پینل دے دیں اس میں سے ججز کا تقرر کر دیں گے،چیف جسٹس شہزاداحمد نے کہاکہ وزیراعلیٰ نے کبھی مجھ سے مشاورت کیلئے کہا، ہم نے کیس میں نوٹس کئے اور کئی بار ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بلایا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ اے ٹی سی ججز تقرری کتنے دن میں ہونی ہے، فیصلے کتنے روز میں ہونے ہیں،وزیر قانون پنجاب نے کہاکہ سات روز میں فیصلہ کرنا ضروری ہے۔سیکرٹری قانون نے عدالت میں ججوں کی تقرری کا طریقہ کار اور قانون پیش کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں