صحافیوں کی تربیت کے لئے کاہنہ میںجلدہی ایک ’’میڈیا اکیڈمی‘‘ بنائی جائے گی،ایم اے تبسم

نوجوان عوامی مسائل حل اور انسانی خدمت کر کے شعبہ صحافت میں ا پنا نام پیدا کریں،معروف شاعروکالم نگارکی خصوصی گفتگو

جمعرات 21 اکتوبر 2021 12:20

خالق نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2021ء) صحافیوں کی تربیت کے لئے کاہنہ میںجلدہی ایک ’’میڈیا اکیڈمی‘‘ بنائی جائے گی،جس میں نئے سیکھنے والے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ شعبہ صحافت سے تعلق رکھنے والے علاقائی صحافی استفادہ حاصل کر سکیں گے اور بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا ،ان خیالات کا اظہارکالم نگاروں کی ملک گیرتنظیم کالمسٹ کونسل آف پاکستان(سی سی پی ) کے مرکزی صدرسینئرصحافی، شاعر،کالم نگاراستادایم اے تبسم نے گزشتہ روزصحافیوں سے ایک مختصرسی نشست میں گفتگوکرتے ہوئے کیا ،جس میںعوامی پریس کلب کاہنہ کے صدر سینئرصحافی وکالم نگارمحمداشفاق بھٹی ودیگربھی موجودتھے، اس موقع پران سے مختلف سوالات کئے گئے جن کا ایم اے تبسم نے بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ جواب دیا ،ایم اے تبسم بہت ہی ملنسار،محبت پریقین رکھنے والے انسان ہونے کے ساتھ ساتھ بہت ہی اچھی اوردوستانہ شخصیت کے مالک ہیں ،خصوصی گفتگوکے دوران مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے سینئرصحافی وکالم نگارایم اے تبسم نے کہا کہ صحافت پیغمبرانہ اور پیغام رسائی کا شعبہ ہے مگر چند غیر پیشہ ور لوگوں نے اس کا مقصد تبدیل کر دیا ہے کچھ ایسے لوگ اس شعبہ سے وابستہ ہو چکے ہیں جو اپنی بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے صحافت کا سہارا لیکر اپنے عزائم کو پورا کررہے ہیں، نان پروفیشنل لوگوں کے آنے سے یہ صنعت تباہ ہو رہی ہے اگر یہی صورتحال رہی تو ملکی ترقی اور خوشحالی کے لئے یہ کوئی نیک شگون نہیں ہو گا ۔

(جاری ہے)

ایم اے تبسم نے کہا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے جو کہ ماضی میں پیغام رسائی کے لئے بہتر طورپر استعمال ہوتا تھا مگر اب چند منفی مقاصد رکھنے والے لوگ بھی اس شعبہ سے وابستہ ہو کر اپنے عزائم کو پورے کررہے ہیںجس سے مثبت سوچ کے حامل حقیقی صحافی بھی پریشان ہیں جنہوں نے کئی کئی سال اس شعبہ میں لگائے اور ایک نام پیدا کیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں