لاہور،ریگولیشن لانے کا مقصد ادویاتی اجزاء والی مصنوعات بارے عام صارف میں آگاہی پھیلانا ہے، کیپٹن (ر) محمد عثمان

منگل 18 ستمبر 2018 23:09

لاہور۔18 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے اضافی اجزاء والی خوراک (فنکشنل فوڈز) کے حوالے سے ٹیکنیکل ونگ کو قانون سازی کی ہدایات دیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیکنیکل ونگ نے فنکشنل فوڈز ریگولیشن پر کام کا باقاعدہ آغاز بھی کر دیاہے۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے اضافی اجزاء والی خوراک (فنکشنل فوڈز) کے حوالے سے قانون سازی کی ہدایات دیتے ہو ئے کہا کہ فنکشنل فوڈز میں شامل خوراک کو قدرتی اشیاء میں اضافی اجزاء شامل کر کے بنایا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسی خوراک کو ادویاتی اجزاء والی خوراک کی فہرست میں شامل کیے جانے کے حوالے سے سائنٹیفک پینل کی رائے لی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی خوراک کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ پنجاب فوڈ اتھارٹی سے بھی رجسٹرڈ کروانے کی تجویز زیر غور ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے فنکشنل فوڈز ریگولیشن میں ڈاکٹر کے نسخے کے بغیرعام دوکانوں پر بکنے والے ادویاتی پراڈکٹس کے حوالے سے بھی قانون سازی کی ہدایت کی۔

کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا تھا کہ صارفین کی آگاہی کے لیے لیبل پر واضح ''اس پراڈکٹ میں ادویاتی اجزاء شامل ہیں'' تحریر کروانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ریگولیشن لانے کا مقصد ادویاتی اجزاء والی مصنوعات بارے عام صارفین میں آگاہی پھیلانا ہے۔ان مصنوعات کو الگ خانوں میں رکھ کر فروخت کیے جانے کے حوالے سے قانون سازی پر مشاورت بھی کی جائے گی۔ڈائریکٹرجنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ایک سروے کے مطابق صارفین ادویاتی اجزاء کو عام اشیائے خورونوش سمجھ کر ہی استعمال کرتے ہیں اس لیے کاونٹر الگ کرنے سے عام صارف میںاس حوالے سے آگاہی پیدا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں