قانون تحفظ ناموس رسالت میں ترمیم کا سینٹ میں پیش کردہ ترمیمی بل

ْ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا وزیر مملکت برائے خزانہ حماد اظہر کے اقدامات کی شدید مذمت

پیر 24 ستمبر 2018 23:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2018ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا نے نئی حکومت کے وزیرمملکت برائے خزانہ حماد اظہر کی طرف سے سینٹ میں قانون تحفظ ناموس رسالت میں ترمیم کے حوالے سے پیش کردہ مجوزہ ترمیمی بل پر شدید تحفظات کا ظہار کیا ہے کہ جسمیں توہین رسالت کا مقدمہ درج کرانیوالے شخص کو مکمل کوائف وثبوت پیش نہ کرنیکی پاداش میں سزائے موت دینے کی سزا تجویز کی گئی ہے اس مجوزہ سزا کو سراسر قرآن سنت اورآئین پاکستان کے بھی سراسر منافی قراردیاہے س۔

انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کے کیس کے طریقہ اندراج کو دوسرے کیسز کے اندراج کے برعکس مشکل ترین پروسس بنایا گیا ہے اور بے شمارمشکلات توہین رسالت کیس کے اندراج میں کھڑی کی گئی ہیں اور اب جبکہ اس مشکل پروسس کو مکمل نہ کرنے پر توہین رسالت مقدمات درج کرنے والے کو کوئف مکمل نہ کرنے پر سزائے موت کی سزا درحقیقت قانون تحفظ ناموس رسالت کو غیرموؤثر کرنیکی گہری یہودی و قادیانی سازش ہے جسے غیورمسلمان ہرگز برداشت نہیں کرینگے ان خیالات کا انہوں نے مرکزختم نبوت لاہور میں علماء اور کارکنوں سے گفتگو میں کہا اس موقع پر مولانا عزیز الرحمن ثانی، مجلس لاہور کے مبلغ مولانا عبدالنعیم، پیررضوان نفیس، مولانا محمدقاسم گجر، بھائی منصور سمیت علماء اور کارکنان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس مجوزہ ترمیمی بل میں توہین رسالت پر سزا حدوداللہ واسلامی شعائر کی توہین پر سزا اور قادیانیوں کا خود کو مسلمان کہنے یااسلامی شعائر استعمال کرنے پر جو سزائیں تجویز کی گئی ہیں وہ 73ء کے متفقہ اسلامی آئین میں پہلے ہی موجود ہیں محض یہ نیا مجوزہ ترمیمی بل درحقیقت توہین رسالت کیسز کے اندراج کو اور زیادہ مشکل اور ناقابل عمل بنانیکی ناپاک سازش اور بیرونی ایجنڈا ہے طے شدہ آئینی اسلامی امور کو چھیڑنے سے ایک نہ ختم ہونیوالا بحران پیدا ہوگا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں