مجسٹریٹ ہفتی5 میں روز دو گھنٹے تجاوزات کیخلاف کیسوں کی سماعت کریں،عدالت کا حکم

جوڈیشنل واٹر اینڈ انوائر مینٹل کمیشن نے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی انڈسٹریز ، اینٹوں کے بھٹوں اور گاڑیوں کیخلاف کارروائیوں اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپورٹ داخل کردی

جمعرات 27 جنوری 2022 22:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2022ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی و سموگ کیس کی سماعت کے دوران حکم دیا ہے کہ مجسٹریٹ ہفتی5 میں روز دو گھنٹے تجاوزات کیخلاف کیسوں کی سماعت کریں ،جوڈیشنل واٹر اینڈ انوائر مینٹل کمیشن نے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی انڈسٹریز ، اینٹوں کے بھٹوں اور گاڑیوں کیخلاف کارروائیوں اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپورٹ داخل کردی، ممبر جوڈیشل اینڈ انوائرمینٹل کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ایچ اے کے بقول درختوں سے گرنے والے پتوں کو کھاد بنانیوالے پلانٹ میں استعمال کرتے ہیں ،گرین بیلٹ میں جب لوگ کوڑا پھینکتے ہیں تو ایل ڈبلیو ایم سی والے آگ لگادیتے ہیں،عدالت نے شہر میں کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سارے لاہور میں کنٹینر ہونے چاہیں جن میں براہ راست کوڑا کرکٹ ڈالا جاسکے، آئندہ جو افسربھی آگ لگانے میں ملوث ہو اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جانی چاہئے ،جسٹس شاہد کریم کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ سنگا پور میں دورے پر گئے تو معلوم ہوا کہ چیونگم پھینکنے پر 50ڈالر جرمانے کی تنبیہ کی گئی، عدالت نے کہا کوڑا پھینکنے والوں کو جرمانے کریں گے توہی حالات ٹھیک ہوں گے،سرکاری وکیل نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی لی جاسکتی ہے ، عدالت نے کہا سب کچھ ہم سے ہی کرواتے رہیں گے یا محکمے بھی اپنا کام کریں گے ،ممبر جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن نے کہا پٹواریوں اور لوکل عملے کی مدد لے سکتے ہیں ،عدالت نے کہا پٹواریوں سے نہیں ہوگا یہ سب ملے ہوئے ہیں پیسے کھاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر کو کہتے ہیں ،ڈی سی کو حکم دیں گے اور مثال قائم کریں گے ،عدالت نے موٹر وے کے قریب فصل کی باقیات کو آگ لگانے والے ایریا کے ذمہ دار ڈی سی کا تعین کرنے کی ہدایت کی،عدالت نے کہا ہم پانی والے معاملے سے دوسری جانب نکل گئے ہیں، ہمیں پانی والے معاملے پر واپس آنا ہے،ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا گرمی کی شدت کو کم کرنے کیلئے بڑی عمارتوں پر سبزے کا جائزہ لیا ہے ، ایک ہزار روپے فی مربع فٹ کی لاگت آرہی ہے ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بڑی بڑی کمپنیوں کیلئے یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے ،ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ متبادل رنگ اور سولر پینل سے بھی گرمی کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے ، وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ عدالتی حکم پر تمام عمارتوں کی چھتوں پر کو سبزے لگانے کا حکم دے دیا ہے،عدالت نے وکیل ایل ڈی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ان سب کو متبادل رنگ بھی کرنے کا حکم دیں جس سے گرمی کی شدت کنٹرول ہوسکے ، بڑی عمارتوں کی چھتوں پر گرمی کی شدت کو کنٹرول کرنے سے سبزے اور متبادل رنگ سے متعلق ریگولیشن بنائی جائے،وکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام سڑکوں کو پیچ ورک مکمل کرلیا گیا، عدالت نے کیس کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آلودگی اور سموگ کے تدارک کے لئے اقدامات کرنے اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائیاں جاری ر کھنے کی ہدایت کرتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔

جوڈیشل وائر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں، گاڑیوں اور بھٹوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، 312 انڈسٹری یونٹس اور 30 فیکٹریوں کو سیل، 37 کے خلاف مقدمات اور 83 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ کیا گیا، عدالتی احکامات پر انڈسٹریز،اینٹوں کے بھٹوں اور گاڑیوں کو ایک کروڑ36 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ کیا،ہدایات پر عمل نہ کرنے پر 49 افراد کے خلاف مقدمات درج کروائے گئے،دھواں دینے والی 3872 گاڑیوں کو 47 لاکھ 62 ہزار 800روپے جرمانہ، 745 گاڑیوں کو بند کیا گیا، پرانی ٹیکنالوجی پر چلنے والے بھٹوں کے خلاف کارروائی کر کے 83 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ کیا گیا، جبکہ انٹی سموگ سکواڈز نے 1785 انڈسٹریل یونٹس کی انسپکشن کی، 262 انڈسٹریل یونٹس سیل کئے، اور 37 کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائی

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں