صوبائی وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت اجلاس میں ایک سال کے لئے 500زرعی معاونین کی کنٹریکٹ پر سروسز ہائرنگ اور پنجاب فرٹیلائزر ریگولیشن ایکٹ 2024میں مجوزہ ترامیم کا جائزہ لیا گیا

ہفتہ 20 اپریل 2024 18:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2024ء) صوبائی وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت زراعت ہاؤس لاہور میں اہم اجلاس کا انعقاد ہوا۔جس میں ایک سال کے لئے 500زرعی معاونین کی کنٹریکٹ پر سروسز ہائرنگ اور پنجاب فرٹلیزز ریگولیشن ایکٹ 2024 میں مجوزہ ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو موجود تھے۔

ڈی جی زراعت توسیع ڈاکٹر اشتیاق حسن نے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ دو سالوں میں زرعی یونیورسٹیوں کے فارغ التحصیل بی ایس سی 1000 فریش گریجوئیٹس ضلعی اور تحصیل سطح پر زرعی معاونین کے طور پر بھرتی کیے جائیں گے۔حکومت نے اس ضمن میں ایک ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔زرعی گریجوئیٹس محکمہ زراعت پنجاب توسیع کے تحت کام کریں گے اور مقصد زراعت کے توسیع ونگ کو مستحکم بنانا ہو گا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی نے اس موقع پر غیر جانبدارانہ اور میرٹ کی بنیاد پر زرعی گریجوئیٹس کی سلکیشن کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انھوں نے کہا کہجس ڈسٹرکٹ سے ٹرمز و کنڈیشنز کے مطابق اہل امیدوار نہ مل پائے وہاں سے ہراینگ نہ کی جائے۔فیلڈ کی اس ڈیوٹی پر خواتین امیدواروں کو بھرتی نہ کیا جائے۔وزیر زراعت نے کہا کہہر 6ماہ بعد زرعی گریجوئیٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

زرعی گریجوئیٹس کی جاب انسنٹویز ہونی چاہئے اور ایک سال کے بعد انہیں تجربہ کا سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کا ڈویژنل ڈائریکٹر اپنے اپنے اضلاع میں ریکروٹمنٹ کمیٹی کا ہیڈ ہو گا اور وہ اہل امیدواروں کی بھرتی کو یقینی بنائے گا،انٹرویو کے کم سے کم 10نمبر رکھے جائیں تاکہ سفارش کلچر کی حوصلہ شکنی ہو۔عاشق حسین کرمانی نے اجلاس میں زرعی معاونین کی مجموعی تعداد کو صوبہ کے اہم اجناس اور فصلوں کے گنجان آباد علاقوں کے فارمولے کے لحاظ سے تقسیم کرنے کے احکامات جاری کئے۔

عاشق حسین کرمانی نے مزید کہاوزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی واضح ہدایات کے مطابق ملاوٹ شدہ،جعلی اور غیر معیاری فرٹیلائزر بنانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور بڑے شفاف پروسس کے تحت ان عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دی جائیں گی۔انھوں نے کہا کہ جعلی اور ملاوٹ شدہ فرٹیلائزر بنانے والے ڈیلرز کی کھادوں کے سمپلز کے لیب ٹسیٹ اور ری انلسیز مستند طریقے سے کیے جائیں۔

سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ اربن یونٹ اور انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ سے زرعی معاونین کی ہائرینگ کے لئے قابل عمل تجاویز لی جائیں۔انھوں نے کہا کہ زرعی معاونین کی ہائرینگ میں زرعی یونیورسٹیوں کے پوزیشن ہولڈرز بی ایس سی زرعی گریجوئیٹس کو ترجیح دی جائے گی جبکہ ان معاونین کو ان فارم ٹریننگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر اربن یونٹ لاہور ڈاکٹر عمر مسعود،ایڈیشنل سیکرٹری ٹاسک فورس زراعت شبیر علی خان اور ڈی جی زراعت توسیع ڈاکٹر اشتیاق حسن سمیت دوسرے افسران نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں