وزیر زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی ایگریکلچر ہاؤس لاہور میں جدید زرعی مشینری کے ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز سے ملاقات

بدھ 8 مئی 2024 22:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2024ء) زرعی پیداوار میں اضافہ کے لیے جدید زرعی مشینری کا استعمال ناگزیر ہے۔ جدید زرعی مشینری کے استعمال کے بغیر فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی نے ایگریکلچر ہاؤس لاہور میں جدید مشینری کے ڈسٹری بیوٹرز سے ملاقات کے دوران کیا۔

اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمالی نے کہا کہ موجودہ حکومت زرعی ترویج و ترقی کے لیے موثر اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس کے فروغ کے لئے 400بلین روپے کی رقم مختص کی ہے،کاشتکاروں کو بینک سے بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے اوران کیٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ حکومت کارپوریٹ فارمنگ کو فروغ دے رہی ہے جس کے لیے جدید زرعی مشینری و الات کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت ٹرانسفارمنگ پنجاب ایگریکلچر پلان کے تحت کاشتکاروں کو 2 ہزار رائس سٹرا شریڈرز اور 5 ہزار سپر سیڈرز فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ اس پروگرام کے تحت 25 ہزار جدید زرعی مشینری والات کاشتکاروں کو سبسڈی پر بھی فراہم کیے جائیں گے۔ وزیر زراعت پنجاب نے ڈیلرز کے مسائل سنے اور انہیں فوری حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔انھوں نے واضح کیا کہ ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز جدید اور نئی زرعی مشینری کو درامد کریں تاکہ سروس پرووائیڈر کے ذریعے اسے کاشتکاروں تک پہنچایا جا سکے جس سے اس کو فصل کی کٹائی کے دوران کم سے کم نقصان کا خدشہ ہو گا۔

انھوں نیکہا کہ حکومت اس ضمن میں انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔ وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ اج سے کچھ عرصہ قبل چاول کی ہارویسٹنگ کے لیے کبوٹا مشین متعارف کرائی گئی اور کاشتکاروں نے اس کی افادیت کو دیکھتے ہوئے انتہائی قلیل مدت میں اسے اپنا لیا اور اب زیادہ تر چاول کی ہارویسٹنگ کبوٹا کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت سموگ پر قابو پانے کے لئے بھرپور کاوشیں کر رہی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے ایگریکلچر، انڈسٹری اور ٹرانسپورٹ کے محکمے ایک پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنا رہے ہیں۔

اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ جدید زرعی مشینری کی ترویج مرحلہ وار کی جائے گی اور اس ضمن میں سروس پرووائیڈر اور ڈیلرز کا ایک مکمل سیشن کرایا جائے گا۔ اس کے علاوہ کی زرعی مشینری کی ترویج کے لیے کاشتکاروں کو ترغیب دینے کے لیے ڈیمو بھی کرائے جائیں گے۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس محمد شبیر احمد خان، ڈائریکٹر جنرل زراعت فیلڈ انجینیئر سہیل احمد، کنسلٹنٹ محکمہ زراعت ڈاکٹر محمد انجم علی، اور ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں نے شرکت کی جبکہ پرائیویٹ سیکٹر سے میسکی اینڈ فیمٹی ٹریڈنگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو افیسر شاہد توا والا، چیف ایگزیکٹو افیسر راوی ایگریک کمپنی عبدالرزاق گوہر، چیف ایگزیکٹو افیسر فارم ڈائنیمکس پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ احسن محمد باج نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں