ذ*لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء کے جنرل ہائوس کا ہنگامی اجلاس

پیر 13 مئی 2024 21:30

گ*لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2024ء) سول عدالتوں کی تقسیم کیخلاف لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء کے جنرل ہائوس کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ وکلاء کا مطالبہ جائز ہے جسے تسلیم کرنا پڑے گا،من مانی کرناکسی کو زیب نہیں دیتا، وکلاء کا مثالی اتحاد اس نوٹیفکیشن کو واپس کرانے میں اہم کردار اداکرے گا، پرامن وکلاء پرلاٹھی چارج کرکے شرارت کی گئی، وکلاء پانچ سو مرتبہ دہشت گردی مقدمات کاسامنا کرنے کو تیار ہیں، کسی مائی کیلعل کی جرات نہیں جو مجھے یاکسی وکیل کو دبائو میں لاسکتے ہیں، ہمیں سرکس کے شیر نہیں آزاد عدلیہ چاہئے ، وکلاء دہشت گردی نہیں ہیں صرف چاہتے ہیں کہ بار اور بنچ اپنے دائرہ کار میں کام کریں۔

صدر لاہور بار ایسوسی ایشن منیر بھٹی نے کہا کہ وکلاء کو ڈرانے کی ناکام کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، عدالتوں کو پولیس سٹیشنز بھی بنا لیں تو وکلاء پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ قلعے اور جیلیں وکلاء کی دیکھی ہوئی ہیں، اگلی ہفتے وکلاء کنونشن بلایاجائے گا، وکلاء نے ہمیشہ آئین و قانون کے لئے قربانیاں دیں، ججز کی آمر سے حلف اٹھانے کی ایک لمبی تاریخ ہے۔

(جاری ہے)

ممبر پاکستان بار کونسل احسن بھون نے کہا کہ ہائیکورٹ اب پولیس لائنز کا منظر پیش کررہی ہے، عدالتیں قانون، انصاف اور اخلاق سے چلتی ہیں، وکلاء تو عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، عدالتیں پولیس اور گنوں کے سائے میں نہیں چلتیں، اب انائیں بڑی ہوگئی ہیں اور نظام کو ڈی ریل کرنے کی طرف معاملات بڑھ رہے ہیں،اگر نظام ڈی ریل ہوا تو اس کی ذمہ دار موجودہ عدلیہ ہوگی،اگر عدلیہ کی وجہ سے نظام ڈی ریل ہوا تو ججز کی نوکریوں کیلئے آنسو گیس نہیں کھائیں گے۔ سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار شفقت محمود چوہان نے کہا کہ وکلاء متحد ہیں اور اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، وکلاء کو عدلیہ سے الجھا کر تیسری قوت فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، ہائیکورٹ کو پولیس اکھاڑہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں