نومئی مقدمات ٹرانسفر کرنے کی درخواست پر ججوں کی تعیناتی کیلئے حکومتی ٹیم کو مہلت دینے کی استدعا منظور

جمعہ 17 مئی 2024 13:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے9 مئی کے بعض مقدمات ٹرانسفر کرنے کی دائر درخواست پر انسداد دہشت گردی عدالتوں میں ججوں کی تعیناتی کرنے کے لئے حکومتی ٹیم کو مہلت دینے کی استدعا منظور کرلی، عدالت نے مزید سماعت سوموار تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے کیس کی سماعت کی۔جمعہ کے روز سماعت پر عدالتی حکم پر پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب زیب ،صوبائی وزیر قانون میاں مجتبی شجاع الرحمن ایڈوکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق پراسیکوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ سمیت دیگر پر مشتمل حکومتی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ججز تعینات کرنے والی کمیٹی سے کہا کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ چیف جسٹس حکومت کو ججوں کا پینل دے گا ،حکومت عملی طور پر ہمارے ساتھ تعاون کرے،ہم کسی ادارے سے لڑائی نہیں چاہتے۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد میں ججز تقرر کیلئے رجسٹرار کو خط لکھے،اے ٹی سی گوجرانوالا، لیبرکورٹس میں ججز تقرری کیلئے تین تین نام بھجوائے صوبائی وزیر قانون پنجاب نے چیف جسٹس سے کہاکہ ہم ججز کا بہت احترام کرتے ہیں آپ حکومت کو دو یا تین نام دے دیں اس میں سے ایک ایک کو جج لگا دیا جائے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کس قانون کے تحت ججوں کے ناموں کا پینل آپ کو دوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اے ٹی سی ججز تقرری کتنے دن میں ہونی ہے، فیصلے کتنے روز میں ہونے ہیں۔وزیر قانون پنجاب نے کہاکہ 7 روز میں فیصلہ کرنا ضروری ہے۔ سیکرٹری قانون نے عدالت میں ججوں کی تقرری کا طریقہ کار اور قانون پیش کیا۔چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے دل میں سب کا احترام ہے، سب اداروں کا احترام ہے،ہمارے دل میں آپ کا احترام ہے آپ کریں نہ کریں،پارلیمنٹ کا سب سے زیادہ احترام ہے،ججز تعینات ہوں گے تو فیصلے ہوں گے،تین ہفتے میں ججز کی تعیناتی کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔لاہور ہائیکورٹ نے حکومتی کمیٹی سے پیر تک پیشرفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں