قربانی کے سیل پوائنٹس پر کوئی فیس وصول نہ کرنے کا فیصلہ

بدھ 22 مئی 2024 23:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2024ء) پنجاب حکومت نے عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کے جانوروں کے سیل پوائنٹس پر بیوپاریوں سے کوئی فیس وصول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعلی مریم نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ بکرا عید پر ''زیرو ویسٹ'' ہر صورت میں یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی زیر صدارت پنجاب بھر کے میونسپل اداروں کے چیف آفیسرز کے ویڈیو لنک اجلاس میں عیدالاضحی پلان کو حتمی شکل دی گئی۔

سیکرٹری بلدیات پنجاب شکیل احمد میاں، ایڈیشنل سیکرٹری ماریہ طارق اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ نے شرکت کی۔ وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ جانور سیل پوائنٹس ''نو پرافٹ نو لاس'' کی بنیاد پر قائم کئے جائیں گے۔ اجلاس میں عیدالاضحی سے 10 روز قبل اور 3 روز بعد تک میونسپل ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر بلدیات نے ہدایت کی کہ شہروں میں قربانی والے ہر گھر میں ماحول دوست بیگز مفت فراہم کئے جائیں تاکہ آلائشیں ٹھکانے لگانے میں آسانی ہو۔

انہوں نے خبردار کیا کہ وہ مختلف شہروں میں جانور سیل پوائنٹس کے خود اچانک دورے کر کے سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کی واضح ہدایات ہیں صفائی انتظامات پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ لہذا محکمہ بلدیات کے سنیئر افسر بھی فیلڈ کے دورے کریں۔ ذیشان رفیق نے یہ ہدایت بھی کی کہ میونسپل سٹاف ڈیڈ لائن ختم ہونے کا انتظار کئے بغیر الائشیں ساتھ ساتھ ٹھکانے لگائے۔

وزیر بلدیات نے ہر میونسپل کمیٹی سے عیدالاضحی کی حکمت عملی تحریری طور پر طلب کرتے ہوئے کہا کہ چیف آفیسرز نمایاں مقامات اور سیل پوائنٹس پر اپنا موبائل نمبر آویزاں کریں۔ سیکرٹری بلدیات آفس میں صوبائی مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے گا۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ ہر علاقے کے منتخب نمائندوں کو بھی مانیٹرنگ عمل میں شامل کیا جائے۔ عید کی چھٹیوں میں صفائی میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ گندگی کے حوالے سے میڈیا کی رپورٹنگ پر فورا کارروائی کی جائے۔ صحافیوں کو عید پلان آگاہ رکھا جائے۔ اجلاس کے دوران سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں نے کہا کہ عیدالاضحی سے متعلق تحریری ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔ تمام چیف آفیسرز ان پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ عیدالاضحی پر صفائی انتظامات کے لئے ستھرا پنجاب پروگرام کا نیٹ ورک بھی بروئے کار لایا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں