حکومت مقامی اور غیر ملکی پاکستانیوں کیلئے الگ الگ ٹیکس ایمنسٹی سکیم متعارف کرائے ،شیخ عامر وحیدصدر اسلام آباد چیمبر

ہفتہ 27 جنوری 2018 17:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید، سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار مرزا نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی طرف سے بیرونی ممالک میں رہنے والے پاکستانیوں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی سکیم آفر کرنے کی تجویز قابل ستائش ہے کیونکہ اس سے ان کو غیر ملکی خفیہ اثاثے ظاہر کرنے اور زرمبادلہ کو پاکستان میں لانے کا بہتر موقع ملے گا جس سے معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت مقامی اور غیر ملکی پاکستانیوں کیلئے الگ الگ ایمنسٹی سکیم متعارف کرائے تا کہ پاکستانیوں کے ملک کے اندر اور باہر خفیہ اثاثوں کو قومی دھارے میں لا کر معیشت کو بہتر کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو اس وقت صلاحیت سے کم ٹیکس ریونیو اور کم ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کے مسائل کا سامنا ہے جبکہ کئی پاکستانی ملک کے اندر اور ملک کے باہر اچھے خاصے خفیہ اثاثے رکھتے ہیں جن کو ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے ہی بہتر طور پر دستاویزی معیشت میں لایا جا سکتا ہے ۔

لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ملکی اور غیر ملکی پاکستانیوں کیلئے الگ الگ ایمنسٹی سکیم متعارف کرانے کی کوشش کرے تا کہ ان کو اپنے خفیہ اثاثے ظاہر کرنے کا بہتر موقع ملے جس سے آئندہ کیلئے ٹیکس کی بنیاد میں وسعت پیدا ہو گی ، سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے گااور ملک کی ٹیکس آمدن میں بھی اضافہ ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے خفیہ دولت کو پیداواری سرگرمیوں میں لانے کی حوصلہ افزائی کی جائے جس سے پیداواری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور معیشت کی ترقی کی رفتار بھی تیز ہو گی ۔

انہوںنے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ملک کے اندر اور باہر رہنے والے پاکستانی مشرق وسطیٰ، مشرق بعیداور یورپ سمیت دیگر ممالک میں اپنا پیسہ منتقل کر کے وہاں پراپرٹی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جس وجہ سے ملک سے کافی سرمایہ باہر منتقل ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی ایمنسٹی سکیم ایسی بنائی جائے جو سرمایہ پاکستان سے باہر منتقل کرنے کی حوصلہ شکنی کرے اور ملک کے اندر سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کے زائد ریٹس نے ہمیشہ ٹیکس کلچر کی حوصلہ شکنی کی ہے لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ٹیکسوں کے ریٹ کم کرے اور ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دینے پر زیادہ توجہ دے جس سے ملک کے ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریئل اسٹیٹ شعبے کیلئے ایک مقررہ ٹیکس ریٹ متعارف کرائے جس سے اس شعبے میں کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ٹیکس نظام میں ضروری اصلاحات لانے کی کوشش کرے اور ٹیکس نظام کو عام آدمی کیلئے پرکشش و آسان بنائے جس سے ملک میں ٹیکس کلچر کو بہتر فروغ ملے گا۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں