پشاور، مینگورہ بائی پاس روڈ پر دریائے سوات کے کنارے جلد سے جلد حفاظتی پشتے تعمیر کئے جائیں،فضل حکیم خان

دریائے سوات کے بہاؤ کو بھی مختلف حصوں میں تقسیم کیا جائے تاکہ گرمیوں میں دریائے سوات میں زیادہ سیلابی پانی ہونے کی وجہ سے حیات آباد سمیت ملحقہ آبادیوں کا مالی یا جانی نقصان نہ ہو،چیئرمین ڈیڈیک سوات

پیر 18 مارچ 2019 23:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ مینگورہ بائی پاس روڈ پر دریائے سوات کے کنارے جلد سے جلد حفاظتی پشتے تعمیر کئے جائیں اس کے ساتھ ساتھ دریائے سوات کے بہاؤ کو بھی مختلف حصوں میں تقسیم کیا جائے تاکہ گرمیوں میں دریائے سوات میں زیادہ سیلابی پانی ہونے کی وجہ سے حیات آباد سمیت ملحقہ آبادیوں کا مالی یا جانی نقصان نہ ہو اور بائی پاس روڈ کو بھی نقصانات سے بچایا جا سکے نیز ٹریفک بھی رواں دواں ہو یہ ہدایات انہوں نے بائی پاس روڈ کے دورے اور پشتوں کی تعمیر کے مجوزہ مقامات کے معائنہ کے بعد ڈیڈیک آفس سیدو شریف میں اس حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ایکسین ہائی وے اور ایریگیشن کے علاؤہ دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی اس سے قبل فضل حکیم خان نے دیگر متعلقہ افسران کے علاؤہ تحصیل کونسلر شاہد علی خان، جاوید خان، پی ٹی آئی ورکرز کے ہمراہ بائی پاس روڈ کا دورہ کیا لوگوں نے چیئرمین ڈیڈیک کو تمام صورت حال سے آگاہ کیا اجلاس میں چیئرمین ڈیڈیک نے این ایچ اے حکام کو بھی ہدایت کی کہ بریکوٹ اور قمبر سے مینگورہ تک کے خراب روڈ پر جلد سے جلد تارکول بچھانے کا کام شروع کیا جائے انہوں نے کہا کہ اس سال پہاڑوں پر زیادہ برف باری ہونے کی وجہ سے موسم گرما میں دریائے سوات میں سیلابوں کا خطرہ بھی ہے جس سے بائی پاس روڈ کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ حیات آباد اور دیگر محلوں کا متاثر ہونے کا خطرہ ہے اس لئے تمام متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داریاں آج سے شروع کریں تاکہ ناگہانی صورتحال میں کسی بھی شہری کا کوئی مالی یا جانی نقصان نہ ہو انہوں نے واضح کیا کہ بحیثیت چیئرمین ڈیڈیک ضلع سوات میں سرکاری محکموں کی غفلت برداشت نہیں کروں گا اس لئے تمام سرکاری محکموں کے افسران عوام سے براہ راست رابطہ کریں اور ان کی شکایات کا ازالہ بروقت یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ ایوب برج سے لے کر فضاگٹ بائی پاس روڈ کے کنارے پر واکنگ ٹریک کے ساتھ گرین بیلٹس اور عوام کی سیر و تفریح کیلئے تمام سہولتوں سے آراستہ مختلف مقامات بنائے جائیں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں