sپین شمالی وزیرستان نے کلسٹر امتحانی پالیسی کو مسترد کردیا

کلسٹر پالیسی واپس لینے سمیت چیئرمین وکنٹرولر امتحانات بنوں بورڈ کو تبدیل کرنیکا مطالبہ

پیر 22 اپریل 2024 21:30

Sپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2024ء) پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک شمالی وزیرستان کے عہدیدارو ں نے کلسٹر امتحانی پالیسی مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بنوں بورڈ سے کلسٹر پالیسی واپس لینے سمیت چیئرمین اور کنٹرولر امتحانات بنوں بورڈ کو فوری تبدیل کیا جائے پشاور پریس کلب میں پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک شمالی وزیرستان کے سربراہ مجاہد رحیم نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بنوں بورڈ کی طالب علم دشمن کلسٹر امتحانی پالیسی طلبہ اور طالبات کیلئے مشکلات کا باعث بن رہی ہے اور اس کی وجہ سے طلباء کو اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے میں مشکلات ہیں، غیر قانونی طریقے سے لاگو کی گئی کلسٹر امتحانی پالیسی کے تحت طلباء اور طالبات کو اپنے گھروں سے انتہائی دور امتحانی مراکز دیے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کلسٹر بوڈ امتخانات پالیسی غیرقانونی ہے جس کے باعث بنوں بورڈ کیزیر انتظام اضلاع کے طلبہ کیساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔مجاہد رحیم کا کہنا تھا کہ کلسٹر پالیسی سے طلبہ کو مشکلات کا سامنا ہے، صوبے کے دیگر تعلیمی بورڈز میں کلسٹر پالیسی نہیں ہے،کلسٹر پالیسی میں طلبہ کو اپنے علاقوں میں قائم ہال نہیں دیئے گئے۔انہوںنے کہا کہ بنوں بورڈ کے تحت تین اضلاع نارتھ وزیرستان، بنوں اور لکی مروت شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ بورڈ اف ڈائریکٹرز کی جانب سے لاگو کی گئی پالیسی وزیراعلی اور سیکرٹری ایجوکیشن مسترد کی ہے تا ہم اس کے باوجود کلسٹر پالیسی کو جواز بنا کر طلباء کے تعلیمی مستقبل میں مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں انہوں کہا کہ اگر فوری طور پر کنٹرولر کو ٹرانسفر نہ کیا گیا تو 25 اپریل کو صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا جایے گا انہوں نے مزید کہا کہ میٹرک امتخانات میں بنوں بورڈ کے زیر انتظام 59ہزار طلبہ و طالبات امتحان میں حصہ لے رہے ہیں،بورڈ کے کسی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کا حمایت نہیں کریں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں