ضم شدہ اضلاع سمیت خیبرپختونخوامیں ایڈونچر سیاحت کو فروغ دے کر زر مبادلہ کمایا جاسکتا ہے،جمشید برکی

اتوار 19 مئی 2024 10:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2024ء) مشہور وی لاگر اور سیاحت کے شوقین جمشید برکی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ضم شدہ اضلاع سمیت خیبرپختونخوامیں سیاحت سمیت ایڈونچر سیاحت کو فروغ دے کر اس سے زر مبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کے لئے سب سے زیادہ دلچسپی رکھنے والے مقامات پر ایڈونچر ٹوورازم کے فروغ کی کاوشوں میں مقامی افراد کی شرکت کو یقینی بنایا جائے اور مقامی طور پر کاروبار کو ترقی دینے کے اقدامات کئے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ثقافتی میلوں اور ان جیسی تقریبات کا زیادہ سے زیادہ انعقاد کیا جائے اور ان کو پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے زیادہ سے زیادہ کوریج دی جائے، تاکہ پاکستان کی خوبصورتی، یہاں کی ثقافت اور یہاں کا سافٹ امیج پوری دنیا تک پہنچ سکے، اس ضمن میں ہوٹلوں کی صفائی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی اہم ہے۔

(جاری ہے)

جمشید برکی نے کہا کہ سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں اور پلوں کی تعمیر پر توجہ اور انتہائی فعال پرائس چیکنگ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے جو اس امر کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی ہوٹل، جیپ والے یا اسی طرح کی سیاحتی سہولیات مہیا کرنے والے سیاحوں سے چیزوں یا خدمات کی منہ مانگی رقم وصول نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام اقدامات کو صحیح معنوں میں لاگو کرکے پاکستان کو سیاحت اور بالخصوص ایڈونچر سیاحت کےلیے دنیا کے بہترین مقامات میں سے ایک بنایا اور اپنے جی ڈی پی میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ جمشید برکی نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات میں غیرملکی سیاح گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور تاریخی شہر پشاور بھی سیاحتی سرگرمیوں کے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سیاح پشاور کے تاریخی مقامات میں بھی گہری دلچسپی لیتے ہیں جن مین اندرون شہر کی قدیم گلیاں، سیٹھی ہائوس، گور گھٹری، قلعہ بالا حصار، اسلامیہ کالج اور عجائب گھر خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔\932

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں