گ*کمسن ڈرائیوروں‘ کالے شیشوں کے استعمال اور ون ویلنگ پر 3900 افراد کیخلاف کارروائی

چیف ٹریفک آفیسر سعود خان کی حکام اور اہلکاروں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں مزید تیزی لانے کی ہدایت ٹریفک حکام ون ویلنگ کرنیوالوں پر کڑی نظر رکھیں اور مرتکب افراد کیخلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائیں‘ چیف ٹریفک آفیسر سعود خان

اتوار 26 مئی 2024 20:15

؁پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2024ء) سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے کمسن ڈرائیوروں‘ کالے شیشوں کے استعمال اور ون ویلنگ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے 3900 افراد کے خلاف کارروائی کی ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر سعود خان کی ہدایت پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے حکام نے شہر کے تمام سیکٹروں میں کمسن ڈرائیوروں (انڈر ایج)‘ کالے شیشوں کے استعمال اور ون ویلنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی ہیں۔

کارروائیوں کے دوران گاڑیوں سے کالے شیشے (سٹکرز) اتار لئے گئے جبکہ ون ویلنگ کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کے دوران موٹر سائیکلوں کو ٹرمینل منتقل کردیا گیا۔ چیف ٹریفک آفیسر سعود خان نے سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے حکام اور اہلکاروں کی جانب سے کی جانیوالی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ٹریفک حکام و اہلکار کریک ڈاؤن میں مزید تیزی لائیں اور روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں عمل میں لائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی جانب سے سڑکوں پر کمسن ڈرائیوروں کے خلاف کارروائیوں سمیت شہریوں کو آگاہی دی جاتی ہے تاکہ کمسن ڈرائیور حادثات کا شکار نہ ہوں اسی طرح سٹی ٹریفک پولیس پشاور کی ایجوکیشن ٹیمیں مختلف سکولوں میں جاکر طلبہ کو ٹریفک قوانین بارے آگاہی دیتے ہیں اور پرنسپلز صاحبان بھی کم سن ڈرائیوروں کی حوصلہ شکنی کریں انہوں نے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے کمسن بچوں کو ڈرائیونگ سے منع کریں اور ان پر کڑی نظر رکھیں تاکہ وہ کسی بھی قسم کے حادثے کا شکار نہ ہو۔

انہوں نے ٹریفک حکام اور وارڈنز کو ہدایت کی کہ وہ کم سن ڈرائیوروں کیخلاف بلا تعطل کارروائیاں عمل میں لائیں اور اس سلسلے میں ان کے والدین کو بذریعہ فون آگاہ کریں تاکہ کسی بھی قسم کے ٹریفک حادثات کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہوں۔ انہوں نے ٹریفک حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ون ویلنگ کرنے والوں پر کڑی نظر رکھیں اور مرتکب افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں