بلوچی ادرہ ثقافت بلوچستان کی جانب سےفیض محمد بلوچ کی یاد میں یادگاری تقریب کا انعقاد

ہفتہ 19 اگست 2023 23:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2023ء) بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی اور ادرہ ثقافت بلوچستان کی جانب سے بلوچی زبان کے اعلی پایہ کے لوک موسیقار ناکو فیض محمد بلوچ کی یاد میں یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بلوچی زبان سے لگاؤ رکھنے والوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے ڈائریکٹر کلچر اصفر ترین، اسحاق خاموش،اسحاق رحیم، پروفیسر ڈاکڑ اے آر داد بلوچ، گلزار گچکی، رمضان نوشیروانی، واجہ عبداللہ بلوچ، فرزند تاج محمد تاجل اور دیگر پروموٹر سوسائٹی کے مقررین نے ناکو فیض محمد بلوچ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نوکو فیض محمدنے پورے پاکستان میں بلوچی لوک گانوں کی روایتی موسیقی کامنفردانداز متعارف کرایا جسکو پوری دنیا میں پذیرائی ملی، وہ بلوچی اور فارسی میں زھیروک کا ساز اپنے انداز سے چھیڑتے تھے، ناکو فیض محمد بلوچ بلوچی گلوکاری کے حوالے سے ایک بہت بڑا نام ہے جسکا آرٹ ہر دور میں اپنی آبیاری کرتا رہے گا۔

(جاری ہے)

فیض محمد کی گائیکی اور موسیقی کا اپنا انداز تھا جسے آج بھی اتنی ہی پذیرائی اور دلکشی حاصل ہے جتنی کہ گزشتہ ادوار میں تھی۔ فیض محمداپنی طرز کے واحد گلوکار تھے جنکا اندازِ گائیکی (دھنبورہ)کے ساتھ بڑا منفرد تھا اور اب تک سر فہرست ہے۔ وہ گائیکی سے حاظرین کواپنا گرویدہ کرنے کے ہنر سے آشنا تھے۔ (زھیروک) انکی شناخت بنی۔ ایک طرف فیض محمدبلوچ تو دوسری طرف مرید بلیدی نے،مست توکلی،جام درک،ھانی شے مرید،ملافاضل، ملاقاسم، مہناز، گراناز، شہداد ودیگر قدیمی یشاعری کو زندہ رکھا۔

ہم سمجھتے ہیں انہی کی بدولت آج ہماری ثقافت کسی حدتک محفوظ و زندہ ہے۔فیض محمد بلوچ نے درجنوں ممالک میں اپنے فن کا جادو جگایا اور ہرجگہ اپنے فن کی بدولتُ سرخرورہے۔ مایہ ناز فنکار فیض محمدکے کئی مشہور گانوں کو عابدہ پروین، محمد علی شیکی،سلیم جاوید،پروین خانم اور دیگر نے اپنی آواز میں گایا۔ بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی کے تعارف میں مقررین نے بتایا کہ یہ سوسائٹی 2018 میں اس مقصد کے لیے بنایا گیا تھا کہ بلوچی زبان کے آرٹسٹوں کو انکا وہ مقام دلا سکیں جس سے آرٹ اور آرٹسٹس اپنے فن میں مزید بہتری لاتے ہوئے زبان، ادب، لبزاک، میوزک، آرٹ میں مزید بہتری لاکر بلوچی زبان کے فروغ کے لیے کام کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچی پروموٹر سوسائٹی اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے فن موسیقی کی آبیاری میں بہترین کام کر رہا ہے جسکی وجہ سے اسکو بلوچی زبان سے رغبت رکھنے والے پسند کرتے ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ لوک ورثے اور ثقافتی زبانوں کے فروغ کے لیے حکومت اپنی زمہ داری ادا کرے، مقررین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی اس کوشش کو اور آرٹسٹس کے کوئے مقام کو دلوانے میں تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی، موسیقاروں کی کمک اور مدد کے لیے بلوچ قوم کے پاس جب بھی گئے ہیں تو انہوں اپنی بساط سے بڑھ کر سوسائٹی کا ساتھ دیا ہے۔ بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی کے عہدیداران نے یہ بھی بتایا کہ انکے لیے ملک میں بولی جانے والی تمام زبانوں کے آرٹسٹوں کو اپنے کام کو دکھانے کے لیے سوسائٹی ہمہ وقت حاضر ہے۔ تقریب میں بلوچی لوک گلوکاوں نے اپنے فن کا مظاہرہ بھی کیا جس کی حاضرین نے خوب تعریف کی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں