Santosh Kumar

Santosh Kumar

سنتوش کمار

پاکستانی فلموں کے پہلے سپر اسٹار

جمعہ 11 جون 2021

وقار اشرف
پاکستان فلم انڈسٹری کے پہلے سپر اسٹار موسیٰ رضا المعروف سنتوش کمار کو مداحوں سے بچھڑے 39 برس بیت گئے۔ایک پڑھے لکھے گھرانے سے تعلق رکھنے والے سید موسیٰ رضا نے عثمانیہ یونیورسٹی سے آئی ایس سی کے امتحان میں امتیازی نمبروں سے کامیابی حاصل کرنے کے باوجود اعلیٰ سرکاری ملازمت کی بجائے اداکاری کا انتخاب کیا،1947ء میں ان کی پہلی فلم ”اہنسہ“ ریلیز ہوئی،قیام پاکستان کے بعد انہوں نے لاہور میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔

1950ء میں پنجابی فلم ”بیلی“ میں اداکاری کے جوہر دکھائے جس میں صبیحہ خانم ان کی ہیروئن تھیں۔1950ء میں ہی ان کی اردو فلم ”دو آنسو“ ریلیز ہوئی جسے پاکستان کی پہلی سلور جوبلی فلم کا اعزاز حاصل ہوا۔انہوں نے رومانوی کرداروں کو اپنی اداکاری سے یادگار بنا دیا۔

(جاری ہے)

4 دہائیوں پر محیط اپنے فلمی کیریئر کے دوران انہوں نے 80 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں گھونگھٹ،رشتہ،دامن، سیما،سفید خون،بیس دن،آزاد اور چنگاری جیسی فلمیں شامل ہیں۔


سنتوش کمار نے یوں تو اپنے وقت کی تمام اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا لیکن صبیحہ خانم کے ساتھ ان کی جوڑی بہت مقبول ہوئی،دونوں نے کم و بیش 47 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے،ان میں 30 فلمیں تو وہ ہیں جن میں یہ جوڑی مرکزی کرداروں میں جلوہ گر ہوئی ان میں دو آنسو،غلام،آغوش،رات کی بات،قاتل،انتقام،سرفروش،عشق لیلیٰ نمایاں ہیں۔دونوں فلم وعدہ اور سات لاکھ کی شوٹنگ کے دوران ایک دوسرے کے قریب آئے تھے اور یکم اکتوبر 1958ء کو شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
یہ سنتوش کمار کی دوسری شادی تھی،فنی خدمات کے صلے میں سنتوش کمار کو نگار ایوارڈ سمیت بے شمار ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا۔یہ نامور اداکار 11 جون 1982ء کو 56 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے لیکن ان کا نام پاکستانی فلم انڈسٹری کی تاریخ کا حصہ رہے گا۔

Browse More Articles of Lollywood